اسرائیلی قیدی

اسرائیلی قیدی کا نیتن یاہو کو ذلت آمیز پیغام

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک نے نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کو ایک ذلت آمیز پیغام بھیجا اور ان سے کہا: فوج کی تمام کوششیں ناکام ہوگئی ہیں، اور آپ کو شرم آنی چاہیے اور اپنے عہدوں سے استعفی دے کر گھر چلے جائیں۔

تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے غزہ میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک کی ویڈیو کلپ شائع کی ہے جس میں اس اسرائیلی قیدی نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس کی کابینہ کو توہین آمیز پیغام بھیجا ہے۔

ہرش گولڈ برگ پولن نامی اس صہیونی قیدی نے نیتن یاہو اور اس کی کابینہ کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ ہمیں ہمارے گھروں کو واپس کرنے کے لیے جو کچھ کرنا پڑے وہ کریں گے۔ کیا یہ درخواست بہت بڑی ہے؟ آپ کو شرم آنی چاہیے کہ آپ نے ہمیں 200 دن تک چھوڑ دیا اور فوج کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ آپ کو شرمندہ ہونا چاہیے کیونکہ آپ نے ان تمام سودے کو ٹھکرا دیا جو آپ کو پیش کیے گئے تھے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا ہے کہ جب تم اپنے اہل خانہ کے ساتھ کھانا کھا رہے ہو تو ہمارا خیال کرو جو جہنم اور زیر زمین پھنسے ہوئے ہیں، پانی، خوراک، ادویات کے بغیر اور ہم سورج کی روشنی سے محروم ہیں۔

اس صہیونی قیدی نے غاصب حکومت کے اہلکاروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ چابیاں حوالے کریں اور وزارتیں خالی کریں اور اپنے گھروں میں بیٹھ جائیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

غزہ جنگ کے علاوہ، نیتن یاہو اور تل ابیب کے دو اسٹریٹجک مسائل

(پاک صحافت) اسی وقت جب صیہونی غزہ میں جنگ بندی کے ساتویں مہینے میں بھٹک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے