امریکہ میں کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے 150 افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی

امریکہ میں کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے 150 افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل پراسیکیوٹرز نے کیپیٹل ہل واقعے میں اب تک 150 افراد پر فرد جرم عائد کردی ہے، ان پر ممنوعہ عمارت میں بلا اجازت پر تشدد طریقے سے داخلے، کیپیٹل کے امور میں خلل ڈالنے، سرکاری املاک کی چوری، سازش، دھمکیوں، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

واشنگٹن میں ٹاپ امریکی پراسیکیوٹر مائیکل شیروین کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں نے واقعے سے متعلق معلومات حاصل کرنے کیلئے 500 سےزائد گرینڈ جیوری عدالتی حکم اور سرچ وارنٹس کی مدد لی ہے جب کہ گرفتاریاں فلوریڈا، کیلیفورنیا، نیو ہیمپشائر سے کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ کیپیٹل ہل پر ہونے والے مظاہرے 7 جنوری کی صبح تک اس قدر پرتشدد ہوگئے تھے کہ ان میں 4 افراد کے ہلاک اور 30 کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا  تھاکہ کیپیٹل ہل کی 220 سالہ تاریخ میں اگرچہ ماضی میں بھی پرتشدد مظاہرے ہو چکے ہیں تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے مظاہرے اپنی نوعیت کے منفرد مظاہرے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیپیٹل ہل کے علاقے کے قیام کے محض 14 سال بعد یعنی 1814 میں بھی وہاں مظاہرے ہوئے اور اس وقت برطانوی فوج نے وہاں پر بمباری و فائرنگ شروع کردی تھی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کیپیٹل ہل میں 1915 کو بھی مظاہرے اور پرتشدد واقعات ہوئے جس کے بعد 1954 میں بھی پیورٹو ریکو کے آزادی پسند رہنماؤں و کارکنان نے کیپیٹل ہل میں مظاہرے کیے تھے اور اس دوران خونریزی بھی ہوئی تھی۔

کیپیٹل ہل کے علاقے میں 1983 اور 1998 کے بعد 2013 میں بھی مظاہرے اور پرتشدد واقعات ہوئے جب کہ وہاں 220 سال کی تاریخ میں دیگر بھی چھوٹے، موٹے واقعات رپورٹ ہوئے، تاہم 6 اور 7 جنوری کو شروع ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے مظاہرے اور پر تشدد واقعات کو کیپیٹل ہل کی تاریخ کے بدترین مظاہرے قرار دیا جا رہا ہے، کیوں کہ مذکورہ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے