انصاراہہ

سعودی عرب اور انصاراللہ کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے

صنعا {پاک صحافت} یمن کی تحریک انصار اللہ اور سعودی عرب کے درمیان عمان کی ثالثی سے مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

سعودی عرب نے امریکہ، امارات اور بعض دیگر ممالک کی مدد سے مارچ 2015 میں یمن کے خلاف جنگ چھیڑ کر اس ملک کی خوفناک ناکہ بندی کر دی۔ اس جنگ میں اب تک 16000 سے زیادہ یمنی ہلاک اور دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔

یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور انصار اللہ کے درمیان اس وقت عمان کی ثالثی سے ورچوئل مذاکرات ہو رہے ہیں جس کا مقصد سرحدی سلامتی اور مستقبل کے باہمی تعلقات ہیں۔

2 جون کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرونڈ برگ نے اعلان کیا کہ یمنی جنگ کے متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے۔

فوجی کارروائیوں کو ختم کرنے، الحدیدہ کی بندرگاہ تک ایندھن کے 18 ٹینکروں کے لیے راستہ کھولنے اور دارالحکومت صنعاء سے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی قیدی

اسرائیلی قیدی کا نیتن یاہو کو ذلت آمیز پیغام

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک نے نیتن یاہو اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے