برطانوی ارکان پارلیمنٹ

ایران دشمنی کہاں سے کہاں تک پہنچ گئی، دو برطانوی ارکان پارلیمنٹ دہشت گرد گروہ کے سرغنہ سے ملے؟

پاک صحافت برطانوی ہاؤس آف کامنز کے دو ارکان نے دہشت گرد گروہ مجاہدین خلق آرگنائزیشن کے سربراہ سے ملاقات اور بات چیت کی ہے۔

دہشت گرد گروہ ایم کے او کی سربراہ مریم رضوی نے برطانوی ہاؤس آف کامنز کے نمائندوں سے ملاقات میں ایران میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے برطانیہ کی حمایت کو سراہتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے احتجاج کو کچل دیا ہے اور اسے منہدم کردیا گیا ہے۔ ہاؤس آف کامنز کے رکن اور سابق وزیر برائے ویلز اینڈ بریگزٹ “ڈیوڈ جونز” اور برطانوی رکن پارلیمنٹ “باب بلیک مین” نے اپنے مداخلت پسندانہ بیان کے ذریعے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی عوام شدید مظلوم ہیں، اسی لیے وہ سڑکوں پر نکل کر نعرے لگا رہے ہیں۔ . دہشت گرد گروہ کے سربراہ سے برطانوی سیاسی حکام کی یہ ملاقات ایسی حالت میں ہوئی ہے جب اسی دہشت گرد گروہ کے ہاتھ ہزاروں بے گناہ ایرانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ ایران کے 17 ہزار افراد اور اہلکاروں کی شہادت کے ذمہ دار اس دہشت گرد گروہ کو نہ تو ایرانی قوم اور انسانیت کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ہمیشہ ان سے نفرت کرتی رہے گی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی اپنی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے کافی عرصہ قبل اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران وزیر ٹرانسپورٹ اور وائٹ ہاؤس کے چیف ایڈوائزر نے قبول کیا تھا کہ انہیں ایک دہشت گرد گروپ ایم کے او سے بڑی رقم میں نے رشوت لی ہے۔ 2015 میں امریکہ کے اس وقت کے سیکرٹری ٹرانسپورٹ ایلن چاؤ نے دہشت گرد گروپ ایم کے او کے لیے پانچ منٹ کی تقریر کرنے کے عوض پچاس ہزار ڈالر رشوت لی تھی۔ اسی طرح روڈی جولیانی نے بھی مکور کے لیے تقریر کرنے کے عوض رشوت لی۔ قابل ذکر ہے کہ دہشت گرد گروہ MKO ​​نے 17 ہزار سے زائد ایرانی شہریوں کو قتل کیا ہے، اس کے باوجود اس گروہ کو برطانیہ، امریکہ اور صیہونی لابی کی حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطین

سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی کے طلباء نے صیہونی حکومت کے ساتھ سائنسی تعاون کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے

پاک صحافت سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی کے طلباء نے صیہونی حکومت کے خلاف طلبہ کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے