طالبان

خواتین سے متعلق طالبان کا نیا حکم نامہ تشویشناک ہے، اقوام متحدہ

کابل {پاک صحافت} اقوام متحدہ میں خواتین کے امور کے شعبے کی سربراہ نے خواتین کے حجاب کے حوالے سے طالبان کے نئے رہنما اصولوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو خواتین پہلے ہی معاشرے میں پسماندہ ہیں، طالبان کے اس حکم نامے سے متاثر ہوں گی۔

7 مئی کو، افغانستان کی طالبان حکومت نے خواتین کے لیے حجاب کے نئے قوانین کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہر معزز خاتون کو مکمل حجاب پہننا چاہیے۔

اقوام متحدہ میں خواتین کے امور کے شعبے کی سربراہ سیما بہوس نے کہا: “مجھے طالبان کے اس فرمان پر گہری تشویش ہے کہ خواتین کو اپنے پورے چہرے کو ڈھانپنا چاہیے اور وہ صرف ضرورت کے وقت گھر سے باہر نکل سکتی ہیں۔

سیما نے کہا کہ جہاں خواتین کے حقوق محدود ہوتے ہیں وہاں پورا معاشرہ کمزور ہو جاتا ہے۔ طالبان کے اس نئے حکم نامے سے لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم حاصل کرنے اور کام پر جانے سے روکا جا سکتا ہے۔

سرکاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ چندوری کا افغان برقعہ، جو کہ سر سے پاؤں تک ڈھانپتا ہے، خواتین کے لیے بہترین حجاب ہے۔

نئے قوانین کے تحت، کوئی بھی خاتون جو اپنے خاندان کے مرد ممبران کی جانب سے وارننگ سے انکار یا نظر انداز کرے گی، اسے تین دن تک قید کی سزا دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے