بھارت

انڈیا نیوز کے دفاتر پر مودی سرکار کی دبش، میڈیا کی آواز دبانے کی کوشش

نئی دہلی {پاک صحافت} جمعرات کی صبح بھارت کے محکمہ انکم ٹیکس نے معروف میڈیا گروپ دینک بھاسکر کے کئی دفاتر اور اتر پردیش میں واقع نیوز چینل بھارت سماچار کے مدیر برجیش مشرا کے دفتر اور گھر پر چھاپہ مارا۔

دینک بھاسکر ہندوستان کے ہندی اخبارات میں سے ایک ہے۔ دینک بھاسکر کے ملازمین کے مطابق دفاتر میں موجود ملازمین کے موبائل ضبط کرلئے گئے ہیں ، اور انہیں دفتر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

دینک بھاسکر نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے: حکومت واقعی صحافت سے خوفزدہ ہے ، حکومت نے بھاسکر گروپ پر چھاپہ مارا ہے ، جو ملک کے سامنے گنگا میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کے صحیح اعداد و شمار رکھتا ہے۔

اسی دوران ، بھارت سماچار نے اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس کی متعدد ٹیمیں انسٹی ٹیوٹ اور اس کے ملازمین کے احاطے میں چھاپے مار رہی ہیں۔

حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے میڈیا گروپس کے دفتر پر چھاپے کے خلاف پارلیمنٹ میں بھی ہنگامہ کھڑا کردیا ہے ، جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کارروائی متاثر ہوئی ہے۔

دینک بھاسکر نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ، “میں آزاد ہوں ، کیوں کہ میں بھاسکر ہوں ، صرف پڑھنے والوں کی مرضی بھاسکر میں چلے گی۔

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اپنی ایک ٹویٹ میں محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کو میڈیا کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا ہے ، جبکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مودی حکومت کے اس اقدام پر سخت تنقید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے