محمد بن نائف اور محمد بن سلمان

جیل میں بند سابق سعودی ولی عہد کے بارے میں بڑا انکشاف

ریاض {پاک صحافت} امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سابق سعودی شہزادے کی 2020 میں گرفتاری اور قید کی جگہ کا انکشاف کیا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے سابق ولی عہد محمد بن نائف کو 2020 میں گرفتاری کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، حتیٰ کہ انہیں چھت سے الٹا لٹکایا گیا۔

اس رپورٹ کے مطابق آل سعود حکومت نے سعودی شہزادی بسمہ بنت سعود کو نومبر 2019 میں سعودی بادشاہ پر تنقید کرنے پر گرفتار کیا تھا تاہم اب انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں اب بھی شاہی خاندان کے سینکڑوں افراد قید ہیں اور ان پر تشدد کی اطلاعات ہیں۔

قید شاہی خاندان کے ارکان میں سب سے مشہور شخصیت محمد بن نائف ہیں، جو ولی عہد شہزادہ اور ولی عہد کے لیے سب سے آگے تھے، لیکن انھیں شاہ سلمان کے بیٹے اور موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قید کر رکھا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سابق ولی عہد کو ریاض کے الیمامہ محل میں کہیں قید کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے