الجیریا

الجیریا میں پارلیمانی انتخابات، گذشتہ 40 سالوں میں تاریخ ہو رہی ہے رقم

الجیریا {پاک صحافت} الجیریا میں بوتفلیکا کا تختہ الٹنے کے بعد پہلے پارلیمانی انتخابات کا انعقاد کیا گیا اور گذشتہ 40 سالوں میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ آزاد آمیدوار بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولنگ اسٹیشنوں نے گذشتہ روز صبح اہل ووٹرز کے لئے اپنے دروازے کھول دیئے تاکہ الجیریائی باشندوں کو 1،483 انتخابی فہرستوں میں سے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کے لئے انتخاب لڑنے کا موقع ملے۔

الجیریا میں “مارننگ آف چینج” انتخابات ملک بھر کے 13،000 اہم حلقوں اور 61،543 ذیلی انتخابی حلقوں میں ہو رہے ہیں، جن میں 24 ملین سے زیادہ الجزائرین رائے دینے کے اہل ہیں۔

الجزائر کے آزاد انتخابی کمیشن کے سربراہ کے مطابق، ملک کے پارلیمانی انتخابات میں 23000 سے زیادہ امیدوار 1،483 فہرستوں میں حصہ لیں گے، جن میں سے 837 آزاد امیدواروں اور 646 سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ پچھلے 40 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب الجزائر کے پارلیمانی انتخابات میں آزاد امیدواروں نے حصہ لیا ہے، اور بیشتر سیاسی جماعتوں نے جنہوں نے اس انتخاب میں امیدواروں کو نامزد کیا ہے، وہ الجزائر کے گورننگ ڈھانچے میں پہلے ہی حصہ لے چکے ہیں۔

دوسری جانب بیرون ملک مقیم الجزائرین نے بھی اپنے ملک کے 357 سفارتی مراکز میں شرکت کرکے گذشتہ جمعرات کو الجزائر کے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا۔

قابل ذکر ہے کہ 2019 میں عبد العزیز بوتفلیکا کا تختہ الٹنے کے بعد یہ پہلا پارلیمانی انتخابات ہے جو الجزائر کے آئین میں ترمیم کے بعد منعقد کیا جارہا ہے۔

سنہ 2019 میں، الجزائر کے عوام نے ایک پُرامن مظاہرہ کیا تاکہ عبد العزیز بوتفلیکا کو اقتدار سے ہٹانے اور ان کے 20 سالہ دور صدارت کو ختم کرنے پر مجبور کیا گیا۔

بوتفلیکا حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد بھی الجزائر کے عوام کی جانب سے پرامن مظاہروں کا سلسلہ بند نہیں ہوا، بلکہ انہوں نے اپنے ملک کے سیاسی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلیوں اور بوتفلکا حکومت کے تمام عناصر کو اقتدار سے ہٹانے پر اصرار کیا تھا۔

اس موقف کے نتیجے میں دسمبر 2019 کے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ ہوا، اور عبد المجید تبون صرف 40 لاکھ ووٹ لے کر صدارتی محل میں داخل ہوئے۔

تبون جو 2017 تک بوتفلیکا کے وزیر اعظم تھے، آئینی اصلاحاتی کمیٹی بنانے کے لئے صدارتی محل میں داخل ہوئے، کمیٹی نے الجزائر کی حکومت اور پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد اصلاحات کے بارے میں ریفرنڈم کرایا لیکن تقریبا 35 لاکھ لوگوں نے ترامیم کے حق میں ووٹ دیا۔

واضح رہے کہ الجیریا کے پارلیمانی انتخابات سے قبل، ملک کے صدر نے آزاد الیکشن کمیشن کی عمارت کے دورے کے دوران کہا تھا کہ اب لوگوں کو دبانے کا دور ختم ہوچکا ہے اور آج عوام فیصلہ ساز ہیں اور وہ اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے اور پارلیمنٹ کے لئے انتخاب لڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے