عمان

مشرق وسطیٰ کا ایک ایسا ملک جس کی کسی سے دشمنی نہیں

پاک صحافت عمان ان ممالک میں سے ایک ہے جو مغربی ایشیائی خطے کے سیاسی اور سلامتی کے نظام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

عمان کا رقبہ 3 لاکھ 9 ہزار مربع کلومیٹر ہے اور اس کی آبادی 50 لاکھ ہے۔ عمان خلیج فارس تعاون تنظیم میں سعودی عرب کے بعد رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک ہے۔ عمان میں گزشتہ 50 سالوں میں صرف دو حکمران رہے ہیں، سلطان قابوس 1970 سے 2020 تک اور سلطان ہیشام بن طارق، جنہوں نے 2020 میں اقتدار سنبھالا۔

مغربی ایشیائی خطے کے سیاسی اور سلامتی کے نظام میں عمان ایک ایسے ملک کے طور پر جانا جاتا ہے جو ہمیشہ علاقائی استحکام اور سلامتی کو اہمیت دیتا ہے۔ مغربی ایشیا کے غیر مستحکم اور کشیدہ خطے میں حالات پر قابو پانے کی کوشش کرنا عمان کی خارجہ پالیسی کا سب سے اہم اور بنیادی اصول ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے عمان نے علاقائی ممالک کے ساتھ ساتھ غیر علاقائی ممالک کے درمیان ثالثی کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اسی وجہ سے عمان نے ہمیشہ بااثر علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ اور خلیج فارس میں استحکام قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔

درحقیقت ثالثی سفارت کاری ایک ایسا نمونہ ہے جسے عمان نے مغربی ایشیا میں طاقت کے متضاد قطبوں سے نمٹنے کے لیے اپنایا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے سلسلے میں گزشتہ 7 سالوں کے دوران یہی سفارت کاری استعمال کی گئی ہے۔ عمان ان ممالک میں سے ایک تھا، جس نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی خرابی کے باوجود نہ صرف ایران سے تعلقات نہیں توڑے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی اور کشیدگی کو کم کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔

ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد عمان ان اولین ممالک میں شامل تھا جس نے اس معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے پورے خطے کی خوشحالی اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔

عمان نے بھی ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کی ہے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جس کا تہران اور واشنگٹن دونوں احترام کرتے ہیں۔ عمان نے گزشتہ دو سالوں کے دوران جوہری معاہدے اور اس کی تجدید کے لیے ہونے والے مذاکرات میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ عمان کو ایران کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم مقام حاصل ہے اور جہاں تہران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی توسیع کا خیرمقدم کرتا ہے وہیں خطے میں ثالث کے طور پر عمان کے کردار کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے