ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے انتخابات کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے انتخابات کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں تقریب کی میزبانی کرتے ہوئے 2024 میں دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کا عندیہ دے دیا۔

اس تقریب میں ریپبلکن پارٹی کے بہت سے اراکین بھی شامل تھے جس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ حیرت انگیز چار سال تھے، ہم مزید چار سال حکومت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ورنہ میں آپ کو چار سال بعد ملوں گا۔

ٹرمپ کے خطاب کی ویڈیو کو فیس بک پر تقریب میں شریک ایک خاتون پام پولارڈ نے براہ راست نشر کیا جو اوکلاہوما جی او پی کی قومی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

ویڈیو میں وائٹ ​​ہاؤس کے ریاستی فلور کے کراس ہال میں درجنوں افراد کو ایک ساتھ گنجائش سے زیادہ تعداد میں بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ویڈیو میں نظر آنے والے متعدد افراد نے ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے تھے۔

ٹرمپ نے اس ہفتے چھٹیوں کے استقبالیوں کی میزبانی کرنا شروع کی تھی جس کا مقصد 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس سے روانگی اور صدر کا منصب چھوڑنے سے قبل آخری سیزن کا جشن منانا ہے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے اس سوشل میڈیا پوسٹ کا جائزہ لیا اور انہوں نے بتایا کہ شرکا حد سے زیادہ تعداد میں موجود تھے اور اکثر نے ماسک نہیں لگایا ہوا تھا اور اس طرح انہوں نے ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے باوجود کورونا کے لیے نافذ پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی۔

ویڈیو میں ٹرمپ کو ایک مرتبہ انتخابی دھوکہ دہی کے بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے حالانکہ ان کے اپنے اٹارنی جنرل ولیم بار کہہ چکے ہیں کہ محکمہ انصاف نے بڑے پیمانے پر ووٹرز کے فراڈ کے ثبوتوں کا انکشاف نہیں کیا اور انہوں نے دھوکا دہی کے ایسے کوئی شواہد نہیں دیکھے کہ جو 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو بدل سکے۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ یقینی طور پر ایک غیر معمولی سال ہے، ہم نے ایک الیکشن جیتا لیکن انہیں یہ پسند نہیں آیا، میں اسے ایک دھاندلی زدہ الیکشن کہتا ہوں اور میں ہمیشہ ایسا ہی کروں گا۔

وائٹ ہاؤس متعدد مرتبہ مبینہ طور پر وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار رہا ہے جہاں صدر کے درجنوں معاونین، صدارتی مہم کے عملے اور اتحادیوں کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

اکتوبر میں خود ڈونلڈ ٹرمپ وائرس کے باعث ہسپتال میں داخل ہوئے تھے اور خاتون اول اور ان کے دو بیٹوں کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے، متعدد دیگر افراد کو قرنطینہ میں جانا پڑا تھا۔

خاتون اول کی ترجمان اور چیف آف اسٹاف اسٹیفنی گریشم نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وائٹ ​​ہاؤس محفوظ ترین ماحول فراہم کرتے ہوئے تقاریب منعقد کرے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس میں مہمانوں کی فہرست انتہائی چھوٹی ہو گی جن کے لیے ماسک کو لازمی قرار دیا جائے گا اور سماجی فاصلے کی ہدایت کرتے ہوئے سینی ٹائزر کے استعمال کی تلقین کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

آیرلینڈ

آئرلینڈ میں برطانوی امیگریشن مخالف قانون کے خلاف احتجاج

پاک صحافت برطانوی امیگریشن مخالف قانون کے خلاف بین الاقوامی مظاہروں کے تسلسل میں آئرلینڈ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے