ٹرمپ

ایران ایٹم بم بنانے کے قریب پہونچ گیا ہے،ہو سکتا ہے اس کے پاس ابھی ہو: ٹرمپ

واشنگٹن {پاک صحافت} سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ملک کے موجودہ صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ایٹم بم بنانے کے قریب ہے۔

ٹرمپ نے ایک تقریر میں دعویٰ کیا کہ ایران کی موجودہ حکومت ہر وقت سے زیادہ ایٹم بم کے قریب پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے ریاست فلوریڈا میں اپنے خطاب کے دوران دعویٰ کیا کہ آپ رپورٹس پڑھیں، ان کے پاس افزودہ یورینیم موجود ہے جس کی انہیں ضرورت ہے اور وہ بہت کم وقت میں جوہری بم بنا سکتے ہیں، میں چند ماہ یا اس سے کم کی بات کر رہا ہوں۔

اسی طرح ٹرمپ نے خبردار کیا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایران دنیا کو امریکہ کے ریڈیکل ڈیموکریٹس سے زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ادھر صیہونی حکومت نے بھی ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایران نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری دنیا اور خطے کے لیے خطرہ ہے اور اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے ایران کے جوہری پروگرام کو روک دیا جائے۔

ٹرمپ اور غاصب صیہونی حکومت کے بے بنیاد دعوے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے اپنی رپورٹوں میں بارہا اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر سویلین ہے اور اس میں کوئی تعصب نہیں ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ صیہونی حکومت جوہری ہتھیاروں کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتی رہی ہے، جس کے پاس تقریباً 300 جوہری وار ہیڈز ہیں اور وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کا رکن نہیں ہے، جب کہ ایران این پی ٹی کا رکن ہے اور اس کی تمام جوہری سرگرمیاں بند ہیں۔ آئی اے ای اے کی نگرانی میں ہیں۔

باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور ایران کے دشمن ایسے بے بنیاد دعوے کر کے عالمی رائے عامہ کو حقیقت سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ انہیں عالمی امن کا خیال ہے۔ اگر انہیں عالمی امن کی فکر ہوتی تو وہ کبھی ایٹمی ہتھیار نہ بناتے اور نہ ہی استعمال کرتے۔ 1945 میں امریکہ نے جاپان کے دو شہروں ناگاساکی اور ہیروشیما پر ایٹم بمباری کرکے اپنی حقیقت ثابت کردی۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے