غزہ جنگ

اسرائیل کو غزہ جنگ میں شکست کا سامنا ہے۔ جرمن ماہر

(پاک صحافت) سیکیورٹی امور کے ایک جرمن ماہر کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنے تمام جنگی اہداف کھوچکا ہے، اسرائیل کو اس جنگ میں شکست کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق میونخ میں جرمن فیڈرل آرمڈ فورسز کی یونیورسٹی میں بین الاقوامی سیاست اور تنازعات کی تحقیق کے پروفیسر اسٹیفن سٹیٹر نے جرمنی کے “NTV” کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ انہوں نے حالیہ پیش رفت کی روشنی میں صیہونی حکومت کے حالات کا جائزہ لیا ہے جس نے اپنے جنگی اہداف کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔

جرمن ماہر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک طویل عرصے سے شیڈو وار جاری ہے اور اسرائیلیوں نے بارہا تہران کے سائنسی اور فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہے جن میں ایران کے ایٹمی ماہرین بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی حکومت میں انتہائی دائیں بازو کی قوتوں کا ارتکاز بنیادی طور پر ایران نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے قوم پرست اور مذہبی مقاصد ہیں، جن کا تعلق بنیادی طور پر دریائے اردن کے مغربی کنارے اور کسی حد تک غزہ کی پٹی سے ہے۔ ان کی پالیسیاں فلسطینیوں کے خلاف ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اسرائیل ایک کثیر الجہتی تنازع میں ہے۔ اس محاذ پر ہمارے پاس ایران ہے، ہمارے پاس مزاحمتی تحریک حماس ہے، جس نے 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت پر حملہ کیا اور پھر بھی اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے