کراچی (پاک صحافت) نزلہ و زکام کا وائرس ایک وائرس ہے، جسے ناصرف بچے بلکہ بڑے بھی متاثر ہوتے ہیں، یہ ایک ایسا وائرس ہے جو آسانی سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوجاتا ہے، ماہرین نے اسی ضمن میں چند ایسی ہدایات جاری کی ہیں جن کی مدد سے والدین اپنے بچوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ نزلہ و زکام ایک ایسا وائرس ہے جس سے بچوں کو سانس کی تنگی، سوتے وقت بے چینی، دودھ پینے میں مشکل ہوتی ہے۔ بعض اوقات بڑے عمر کے بچوں کو غذا نگلنے میں بھی تکلیف ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق نومولود بچے زیادہ نزلہ وزکام کا شکار ہوتے ہیں اس کی بنیادی وجہ ان میں مدافعتی نظام کا کمزور ہونا ہے، نومولود بچے اگر نزلے کا شکار ہو جائیں تو ان کی ناک بھر جاتی ہے۔اس طرح بچے کو سانس لینے میں دشواریاں پیش آتی ہیں اور رنگ پیلا ہو جاتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ والدین کو چاہیے کہ وہ نزلہ وزکام کا شکار نومولود بچے کی ناک پر گرم کمپریس لگائیں جس کے ذریعے بچے کے چہرے پر حرارت پہنچے گی، ماں کے دودھ سے بھی فائدہ پہنچے گا کیوں کہ اس میں قدرتی اینٹی بائیوٹک ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ اگر بڑے عمر کا بچہ اس وائرس کا شکار ہے تو اسے گرم جڑی بوٹیوں کے مشروبات فراہم کریں جو قوت مدافعت کو مضبوط کریں گے۔ لیموں اور شہد کو ملا کر استعمال کریں۔ والدین بچے کو ادرک کا ٹکڑا دیں اس کا ذائقہ بدلنے کے لیے اوپر شہد لگا دیں، تاہم چینی کا استعمال ہرگز نہ کریں۔ ماہرین صحت کے مطابق نزلہ وزکام کے علاج کے لیے نمکین محلول بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔