قرآن

بنگلہ دیش: قرآن جلانے کے واقعے پر لوگوں میں غم و غصہ اور مظاہرے

پاک صحافت بنگلہ دیش میں قرآن جلانے کے واقعے کے بعد ہزاروں مشتعل افراد نے مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس نے بتایا کہ اتوار کی رات سے پیر کی صبح تک کم از کم 10,000 کے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا جب ایک مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں دو افراد پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، جس کے دوران جھڑپوں میں 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

دونوں ملزمان کو شمال مشرقی شہر سلہٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کا شمار بنگلہ دیش کے انتہائی قدامت پسند حصوں میں ہوتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ دو افراد نے قرآن مجید کو جلایا جو بہت پرانا ہے اور اس میں پرنٹنگ کی غلطیاں تھیں تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حرکت قرآن کی توہین کے لیے کی گئی ہے۔ دونوں ملزمان مسلمان ہیں۔

گزشتہ ہفتوں کے دوران سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات پیش آئے۔ دونوں ممالک کی حکومتوں نے اس واقعے کی مذمت کی لیکن آزادی اظہار کا نام لیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے