ناسا

ناسا کا خلائی مشن اربوں سال پرانے سیارچے کے نمونے زمین پر پہنچانے میں کامیاب

(پاک صحافت) ایک اسپیس کرافٹ اربوں سال پرانے سیارچے کے نمونے زمین پر پہنچانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کا OSIRIS-REx مشن ساڑھے 4 ارب سال پرانے سیارچے بینو کے نمونے لے کر ریاست یوٹاہ کے صحرا میں اترا۔ یاد رہے کہ یہ تاریخ میں تیسری بار ہے جب نظام شمسی کی کسی خلائی چٹان کا نمونہ حاصل کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بینو سے حاصل کیا گیا یہ نمونہ حجم کے لحاظ سے اب تک کا سب سے بڑا ہے اور دنیا بھر کے سائنسدان اس پر تحقیق کریں گے۔ یہ مشن 7 سال پہلے 2016 میں روانہ کیا گیا تھا اور اس نے مجموعی طور پر ایک ارب 20 کروڑ میل کا فاصلہ طے کیا۔ بینو وہ سیارچہ ہے جو کاربن سے بھرپور تصور کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سائنسدان اس کی جانچ پڑتال کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔

واضح رہے کہ اس اسپیس کرافٹ متعدد کیمرے نصب کیے گئے تھے جبکہ یہ ایسے میٹریلز سے بھی لیس تھا جو بینو کے تھری ڈی میپس بنانے، درجہ حرارت اور دھاتوں کی موجودگی کے بارے میں جاننے کے لیے ضروری تھے۔ اسپیس کرافٹ سے منسلک روبوٹک ہاتھ کے ذریعے سیارچے کی چٹانوں اور گرد کو جمع کیا گیا اور پھر انہیں کیپسول کے اندر بند کر دیا گیا۔یہ اسپیس کرافٹ اکتوبر 2020 میں سیارچے پر اترا تھا اور مئی 2021 میں زمین کی جانب سفر کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کے آئی فون صارفین کیلئے اب پاس ورڈ کے بغیر لاگ ان ہونا ممکن

(پاک صحافت) واٹس ایپ نے اکتوبر 2023 میں اینڈرائیڈ صارفین کے لیے پاس کیز کا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے