زمین سے 15 ارب میل دور موجود اسپیس کرافٹ وائجر 1 سے رابطے میں مشکلات کا سامنا

(پاک صحافت) خلائی تاریخ کے مشہور ترین مشنز میں سے ایک وائجر 1 میں ہونے والی ایک کمپیوٹر خامی کے باعث امریکی خلائی ادارے ناسا کو اس سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ وائجر 1 46 برسوں سے خلا میں سفر کر رہا ہے اور زمین سے سب سے زیادہ فاصلے پر پہنچنے والا اسپیس کرافٹ ہے۔ اس وقت وائجر 1 زمین سے 15 ارب میل دور موجود ہے جبکہ وائجر 2 اس وقت 12 ارب میل سے زائد کا فاصلہ طے کر چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وائجر 1 کو وائجر 2 سے 16 دن بعد 5 ستمبر 1977 کو روانہ کیا گیا تھا اور یہ اگست 2012 میں نظام شمسی کی حد سے باہر نکل گیا تھا۔ اس کے مقابلے میں وائجر 2 نظام شمسی کی حد سے 2018 میں باہر نکلا تھا۔ یہ انسانوں کے تیار کردہ اولین اور فی الحال واحد اسپیس کرافٹس ہیں جو نظام شمسی کی حدود سے نکل کر سفر کر رہے ہیں۔ ناسا کے ماہرین کی جانب سے اس معمر اسپیس کرافٹ کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وائجر اسپیس کرافٹس کے بارے میں شروع میں خیال کیا گیا تھا کہ ان کی زندگی 5 سال کی ہوگی، مگر اب وہ دونوں ہی سب سے زیادہ عرصے تک کام کرنے والے اسپیس کرافٹس بن چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ان دونوں کی بدولت سائنسدانوں کو نظام شمسی اور اس سے باہر کی قیمتی معلومات حاصل کرنے کا موقع ملا۔ وائجر 1 میں 3 کمپیوٹرز موجود ہیں جو اسپیس کرافٹ کے سائنسی آلات سے تفصیلات اکٹھا کرتے ہیں اور پھر انہیں زمین پر منتقل کرتے ہیں۔ اربوں میل دور موجود اس اسپیس کرافٹ سے میسج آنے یا اس تک پہنچانے میں 22 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ مگر وائجر 1 کے فلائٹ ڈیٹا سسٹم کو آٹو ریپیٹ مسئلے کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کا نیا فیچر جو فائل شیئرنگ کیلئے انٹرنیٹ کی ضرورت ختم کردے گا

(پاک صحافت) واٹس ایپ میں ایک ایسے بہترین فیچر پر کام کیا جا رہا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے