اسپیس ایکس پر ایک لاکھ 75 ہزار ڈالر جرمانے کی سفارش

کیلیفورنیا (پاک صحافت) امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (ایف اے اے) نے  ارب پتی کاروباری ایلون مسک کی ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کو اسٹارلنک کا ڈیٹا شیئر نہ کرنے پر 1 لاکھ 75 ہزار ڈالر  جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ ایف اے اے کے مطابق اتھارٹی کی جانب سے ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کو  30 دن میں جواب جمع کروانے کی  مہلت  دے دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  اتھارٹی نے اسپیس ایکس کی جانب سے ’لانچ کولیژن اینالائسز ٹریجکٹری ڈیٹا‘ شیئر نہ کرنے  پر کمپنی کو  جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دی ہے۔ خبر کے مطابق اسپیس ایکس کو اپنے اسٹار لنک 27-4 مشن کے لانچ سے قبل اگست 2022 میں فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کو ڈیٹا جمع کروانا تھا۔

واضح رہے کہ اسپیس ایکس کو اسٹارلنک  مشن کی لانچ سے 7 روز قبل ’لانچ کولیژن اینالائسز ٹریجکٹری ڈیٹا‘ براہ راست ایجنسی کو فراہم کرنا تھا تاہم اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ ایف اے اے کے مطابق ڈیٹا لانچ وہیکلز کے زمین کے مدار میں چکر لگاتے ہزاروں آبجیکٹس میں سے کسی سے ٹکرانے کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ایکس میں گوگل میٹ جیسا کانفرنسنگ فیچر متعارف کرائے جانے کا امکان

(پاک صحافت) آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ سے لے کر ملازمت کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے