شاہد خاقان عباسی

عمران خان کی چار سال کی غفلت اور کوتاہیاں ایک سال میں دور نہیں ہوسکتیں۔ شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (پاک صحافت) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی چار سال کی غفلت اور کوتاہیاں ایک سال میں دور نہیں ہوسکتیں۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین و قانون کے نظام سے باہر جائیں گے تو مسائل پیدا ہوں گے، اداروں کو آئین کے اندر رہنا ہوگا، مختلف طریقوں سے ملکی معاملات میں مداخلت ہوئی، تعلقات خراب ہوئے، ہمیں ماضی کے معاملات سےسبق حاصل کرنا چاہیے، فوج کا بڑا حصہ آئین سے باہر رہا ہے، اس معاملے کو ختم کرنا مشکل کام ہے، مجھے امید ہے فوج کی آگے کی لیڈرشپ آئین میں رہے گی۔

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی اور ملکی مفاد میں ہمیشہ ملکی مفاد کو ترجیح دینی چاہیے، عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو توڑا، ہم نہ بچاتے تو ملک ڈیفالٹ کرچکا ہوتا، مشکل فیصلے ملکی مفاد میں ہوتے ہیں، آئی ایم ایف کے مفاد میں نہیں، عمران خان کی 4 سال کی غفلت اور کوتاہیاں ہیں، ایک سال میں دور نہیں ہوں گی، ہمیں ملک کی معیشت کو استحکام دینا ہے، معیشت کے معاملے کو ٹھیک کرنا ایک ماہ یا سال کی بات نہیں، طویل وقت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اگست 2019 میں باجوہ کی طے شدہ ریٹائرمنٹ سے ساڑھے 3 ماہ قبل توسیع دی، اُس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے مشورہ لیے بغیر یہ توسیع دی، توسیع دینے کے بعد قانون میں ترمیم غلطی تھی، فیصلہ نومبر 2019 میں ہونا چاہیے تھا، عمران نے یہ فیصلہ کرنے میں جلدی کی، فوج کا ادارہ خود اس ترمیم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں

عظمی بخاری

خیبرپختونخواہ کے لوگ 10 سال سے تبدیلی کے عذاب میں مبتلا ہیں۔ عظمی بخاری

لاہور (پاک صحافت) عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے لوگ 10 سال سے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے