پاکستان

پاکستان کاؤنٹر ٹیررازم پولیس سینٹر میں ہونے والے مہلک دھماکے کی نوعیت پر قیاس آرائیاں

پاک صحافت پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں انسداد دہشت گردی کے پولیس سینٹر میں گزشتہ رات ہونے والے ہلاکت خیز دھماکے کی نوعیت متنازع ہو گئی ہے، جب کہ ایک نئے قائم کردہ گروپ “پاکستان جہاد موومنٹ” نے ایک خودکش بمبار کے ذریعے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

پاکستانی میڈیا سے آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر “سوات” میں واقع “سی ٹی ڈی” کے نام سے جانے جانے والے انسداد دہشت گردی پولیس کے مرکز کو یکے بعد دیگرے دو دھماکوں نے ہلا کر رکھ دیا اور اس سیکورٹی مرکز کی عمارت کو تباہ کر دیا۔ اور اس جگہ کے آس پاس کے دیگر یونٹوں کو نقصان پہنچا۔

پاکستانی پولیس نے اعلان کیا کہ کل رات ہونے والے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے اور کم از کم 60 دیگر زخمی ہیں۔ پولیس نے آج اعلان کیا کہ ان کے نتائج سے باہر سے کسی خودکش حملے یا حملے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ برقی نیٹ ورک میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہونے والی چنگاری گولہ بارود کے ذخیرہ کرنے والے علاقے میں دھماکے کی وجہ بنی۔

یہ اس وقت ہے جب پاکستان کے وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر گزشتہ رات شہر سوات میں انسداد دہشت گردی پولیس سینٹر میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خودکش حملہ قرار دیا تھا۔

پاکستان کے بعض خبر رساں ذرائع نے آج یہ بھی اعلان کیا کہ “پاکستان جہاد موومنٹ” نامی ایک نئے قائم کردہ لیکن نامعلوم گروپ نے سوات میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس گروپ کے ایک خودکش بمبار نے انسداد دہشت گردی پولیس کے مرکز کو اڑانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، دہشت گرد گروہ تحریک طالبان پاکستان، جس نے گزشتہ سال میں ملکی سیکورٹی فورسز کے خلاف اپنے حملوں میں اضافہ کیا تھا، گزشتہ رات ہونے والے دھماکے کے بارے میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

پاکستانی طالبان نے حال ہی میں صوبہ خیبر پختونخوا میں وزیر خارجہ اور سرکردہ جماعتوں سمیت ملک کے کچھ سیاستدانوں پر حملے کی دھمکی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

آبدوز

چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح

اسلام آباد (پاک صحافت) چین میں پاکستان کے لیے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے