نفیسہ شاہ

گزشتہ حکومت میں نیم صدارتی نظام رائج تھا، نفیسہ شاہ

اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رینما سیدہ نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ دور میں پارلیمانی نظام کو دھچکا لگا ہے، ڈکٹیٹرشپ میں سب سے پہلے پارلیمانی نظام پر حملہ کیا جاتا ہے، گزشتہ حکومت میں بھی نیم صدارتی نظام رائج تھا۔ نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ کہ 80 فیصد سے زائد قانون سازی صدارتی آرڈیننسز سے کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں پارلیمنٹ کو ربر سٹیمپ کے طور پر استعمال کیا گیا، پہلی مرتبہ ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ کے ذریعے آئین شکنی کی۔ اسپیکر کی رولنگ صرف رولز آف پروسیجر کے تحت ہوتی ہے، رولنگ کے اختیارات کے حوالے سے وضاحت کی ضرورت ہے، اپوزیشن کو ایوان میں موجود ہونا چاہیئے۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے مزید کہا کہ ملکی معیشت اس وقت برے حال میں ہے، معیشت کی بحالی کیلئے مشکل اور بروقت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومتی اتحاد کو کوئی نام دینے کی ضرورت ہے جس سے اس کی شناخت ہو، وزیر اعظم معیشت کی بحالی کیلئے تین روز میں پالیسی لیکر آئیں، پری بجٹ سیشن پر بھی ایوان میں مشاورت کروائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

ملک کی خاطر پی ٹی آئی کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ رانا ثناءاللہ

اسلام آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ ہم ملک کی خاطر پی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے