اعظم نذیر تارڑ

ٹرانس جینڈر بل میں جنسی ہراسانی کو جرم بنایا گیا ہے۔ وزیر قانون

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ٹرانس جینڈر بل میں جنسی ہراسانی کو جرم بنایا گیا ہے، اس بل کے ذریعے خواجہ سراوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ٹرانس جینڈر بل میں خواجہ سراؤں کے ملازمت کے حق کو محفوظ اور علاج معالجے کے معاملے کو تحفظ دیا گیا۔ ٹرانس جینڈر بل میں خواجہ سراؤں سے بھیک منگوانے کو بھی جرم قرار دیا گیا، ہر قانون جو پاس ہوتا ہے اس میں کوئی نہ کوئی سقم ہوسکتا ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانس جینڈر بل میں خواجہ سراؤں کے وراثتی حقوق کا تحفظ کیا گیا، خواجہ سرا بھی انسان ہیں، ان کے بھی حقوق ہیں، پارلیمنٹ میں ٹرانس جینڈر بل پیش ہونے کے 2 سال بعد کچھ شکایات سامنے آئی ہیں، شکایت میں کہا گیا کہ اس بل کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے ٹرانس جینڈر بل کی ایک شق پر اعتراض اٹھایا ہے، خواجہ سراؤں کو حق دینا ریاست کی ذمے داری ہے، ٹرانس جینڈر بل میں خواجہ سراؤں سے ہونے والے غیر منصفانہ سلوک کو روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے