مسئلہ کشمیر پر حکومتی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی

مسئلہ کشمیر پر حکومتی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی: دفتر خارجہ

اسلام آباد(پاک صحافت) دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر حکومتی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، پاکستان کی طرف سے مقرر کردہ کسی بھی شرط پر کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوئی ہے کیوں کہ نہ تو مقبوضہ کشمیر کا الحاق منسوخ کیا گیا ہے اور نہ ہی انسانی حقوق کی پامالیوں کو ختم کیا گیا ہے۔

ذرائع  کے مطابق ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں دونوں ممالک کے ڈائریکٹرز جنرل آپریشن (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ‘ہاٹ لائن رابطے’ کے بعد بھارت کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘جموں و کشمیر تنازع پر پاکستان کے اصولی اور دیرینہ مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے’۔

مزید پڑھیں: مسائل جنگ سے نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوسکتے ہیں: گورنر پنجاب

پاکستان کی حکومت نے اس سے قبل بھارت سے مشغول ہونے کے لیے شرائط رکھی تھیں جس میں خاص طور پر اگست 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو الحاق کرنے کے اقدام اور کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں اور مظالم کا خاتمہ شامل تھا۔

زاہد حفیظ چودھری نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ‘ہم بار بار یہ کہتے رہے ہیں کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش ہے’۔اس وجہ سے پاکستان حکومت کے مؤقف کے پیش نظر ڈی جی ایم اوز کی بات چیت کا انعقاد حیران کن رہا۔

ترجمان نے کہا کہ ڈی جی ایم اوز کی بات چیت کا مرکز اتفاق رائے کے طریقہ کار اور افہام و تفہیم کے مطابق لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں کمی تھا’۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ امن کو برقرار رکھنے کے لیے 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل کرنے کی ضرورت پر مستقل زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب روانہ، اہم ملاقاتیں متوقع

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف 28 سے 29 اپریل کو ریاض میں عالمی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے