اعظم نذیر

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک میں جاری سیاسی آئینی بحران میں اضافہ ہوگا، اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیرتارڑ نے سپریم کورٹ کے پنجاب و کے پی میں الیکشن سے متعلق دیئے گئے فیصلے پر کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اجتماعی دانش سے فیصلہ دینا چاہیے تھا، فیصلہ لارجر بینچ کو دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے سے ملک میں جاری سیاسی آئینی بحران میں اضافہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق اعظم نذیرتارڑ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین رکنی بینچ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرسکتا ہوں۔ سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں اور وکلا کے مطالبات پر غور نہیں کیا،  تین رکنی بینچ نے تین رکنی بینچ کے فیصلے کو ہی رد کر دیا، ساتھ ہی 6 رکنی بینچ بنانے کی بھی ضرورت محسوس کی۔

واضح رہے کہ اُن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے حکومت کی تمام استدعاؤں کو مسترد کردیا، حکومتی اتحاد سپریم کورٹ کے معاملات سے مطمئن نہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے کچھ مقدمات کو سماعت سے روکا تھا تو 6رکنی بینچ عدالت کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کابینہ کا اجلاس ہے اس میں مذید مشاورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے