بلند لہروں کے باعث بڑی تعداد میں سیپیاں چائنا پورٹ ساحل پر آگئیں

کراچی (پاک صحافت) سمندری طوفان بپرجوائے کی وجہ سے بلند لہروں کے باعث بڑی تعداد میں سیپیاں چائنا پورٹ ساحل پر آگئیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تکنیکی مشیر معظم خان نے کہا ہے کہ ساحل پر آنے والی سیپیاں فین شیل بھی کہلاتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں فین شیل کی 7 اقسام پائی جاتی ہیں، یہ سیپیاں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تکنیکی مشیر کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کے باعث بننے والی شدید بلند لہروں کے باعث سیپیاں چٹانوں سے الگ ہو کر کر ساحل پر آگئیں، یہ سیپیاں چٹانوں سے جڑی ہوئی ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ معظم خان کا کہنا ہے کہ یہ سیپیاں پاکستان کے ساحل کے ساتھ کیچڑ یا کیچڑ کے ساتھ ریتیلے ساحلوں پر پائی جاتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ خول سیاہ موتی کا ذریعہ بھی ہے جو کبھی کبھار خول میں مل جاتا ہے، ان سیپیوں کی کراچی میں (کلفٹن، ابراہیم حیدری، کریک سسٹم آف انڈس ڈیلٹا) میں کثرت ہے جبکہ یہ اورماڑہ، پسنی، گوادر اور جیوانی میں بھی پائی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے