اللّٰہ سپریم کورٹ پر رحم کرے، جسٹس مندوخیل

اسلام آباد (پاک صحافت) الیکشن التواء کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ سے الگ ہونے والے جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا ہے کہ اللّٰہ ہمارے ادارے پر رحم کرے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کیس سننے سے معذرت کر لی اور کہا کہ جسٹس امین الدین خان نے کیس سننے سے معذرت کی، جسٹس امین کے فیصلے کے بعد مجھے حکم نامے کا انتظار تھا، مجھے عدالتی حکم نامہ کل گھر میں موصول ہوا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میں بینچ کا ممبر تھا، مگر میرے ساتھ فیصلہ تحریر کرتے وقت مشاورت نہیں کی گئی، میں سمجھتا ہوں کہ میں بینچ میں مس فٹ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ اس کیس میں جو بھی بینچ ہو، ایسا فیصلہ آئے جو سب کو قبول ہو، اللّٰہ ہمارے ادارے پر رحم کرے، میں اور میرے تمام ساتھی ججز آئین کے پابند ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ جسٹس جمال خان مندوخیل کا اختلافی نوٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ اختلافی نوٹ میں جسٹس جمال مندوخیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکم نامہ کھلی عدالت میں نہیں لکھوایا گیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ حکم نامہ تحریر کرتے وقت مجھ سے مشاورت نہیں کی گئی۔ اختلافی نوٹ میں جسٹس جمال مندوخیل نے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کا کھلی عدالت میں جائزہ لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے