اعظم نذیر تارڑ

اقلیتی فیصلہ نافذ نہیں کرنا چاہیے، فل کورٹ نہ بنا تو سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہوگا، وزیر قانون

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہےکہ  اقلیتی فیصلہ نافذ نہیں کرنا چاہیے اور اگر فل کورٹ نہ بنایا گیا تو ملک میں سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہو جائےگا۔ ان کہا کہنا ہے کہ عدالت نے کسی سیاسی جماعت کو فریق نہیں بنایا اور کسی سیاسی جماعت کا مؤقف نہیں سنا، انتخابات کے معاملے پر 184/3 پرجسٹس فائزعیسیٰ کا واضح فیصلہ موجود ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پورے ملک میں الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں، آئین کے مطابق عام انتخابات کا طریقہ کار طے ہے، عدالت نے مشاورت سے الیکشن کمیشن کو تاریخ دینے کا کہا، یکم مارچ کو فیصلہ آیا تو کیس 4/3 سے خارج ہوا، چارججز نے پٹیشنز خارج کیں اور 2 نے کیس سننے سے انکار کیا، ازخود نوٹس کے معاملے پر دو ججز اپنی رائے کا اظہار کرچکے ہیں، رائے دینے والے دونوں ججز نے بینچ سے علیحدگی اختیار کی۔

واضح رہے کہ وزیر قانون نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے معاملے پر قانون سازی کا عمل جاری ہے، سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے معاملے پرپارلیمنٹ نے بل کی منظوری دی، چیف جسٹس نے انتخابات کے التوا پر ازخود نوٹس لیا، کے پی اور پنجاب ہائیکورٹس میں پٹیشنز زیرسماعت ہیں۔ عدالت نے کسی سیاسی جماعت کو فریق نہیں بنایا اور کسی سیاسی جماعت کا مؤقف نہیں سنا۔

یہ بھی پڑھیں

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب روانہ، اہم ملاقاتیں متوقع

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف 28 سے 29 اپریل کو ریاض میں عالمی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے