پی ٹی آئی

پی ٹی آئی کی کرپشن کا ایک اور مبینہ سکینڈل بے نقاب

اسلام آباد (پاک صحافت) پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کی گئی کرپشن کے اسکینڈلز آہستہ آہستہ منظر عام پر آرہے ہیں اب ایک اور مبینہ اسکینڈل بے نقاب ہوچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت کا ایک اور مبینہ سکینڈل منظر عام پر آگیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں پی ٹی سی ایل میں 4 اعلیٰ پالیسی ساز عہدوں پر مبینہ طور پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بھرتیاں کی گئیں اور بھرتیوں کے عمل میں میرٹ، شفافیت اور مروجہ قوانین کا خیال بھی نہیں رکھا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کارکن شعیب بیگ کو 27 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر گروپ چیف کا عہدہ دیا گیا اور اس کے ساتھ لگژری گاڑیاں، لامحدود پیٹرول اور دیگر مراعات بھی دی گئیں۔ جمیل افضل باجوہ 12 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر غیرشفاف انداز میں گروپ ہیڈ بھرتی کئے گئے۔ ریٹائرڈ افسر غلام مصطفٰی اور محمد واجد کی بھی 5 لاکھ روپے ماہانہ پلس مراعات پر بطور ایگزیکٹو نائب صدر بھرتی کی گئی۔ ان مشکوک بھرتیوں کی پی ٹی سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری بھی نہیں لی گئی۔ عمران خان اور اسد عمر کے مبینہ دباو پر وزارت آئی ٹی کے حکام نے بھی چپ سادھ رکھی۔ اس سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

طیارہ

کرغزستان سے ایک اور پرواز پاکستانی طلباء کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی

اسلام آباد (پاک صحافت) کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے ایک اور پرواز 100 سے زائد …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے