مودی حکومت پاکستان سے جنگ چاہتی ہے،

مودی حکومت پاکستان سے جنگ چاہتی ہے، نواز شریف کو مودی سے ہمدردی کیوں ہے: فواد چوہدری

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف اپنی پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے مودی حکومت پاکستان سے جنگ چاہتی ہے۔نواز شریف اور مودی کے درمیان خط و خطابت کیوں جاری ہے؟

تفصیلات کے مطابق  نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی کی جانب سے جو نواز شریف کو خط لکھا گیا ہے وہ عمومی صورتحال میں تو ٹھیک ہے لیکن کیا ایسے حالات میں ایسی خط و خطابت مناسب ہے جب بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کے لئے تیار بیٹھا ہے؟

مزید پڑھیں: بھارت، بلوچستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے:حاجی نورمحمد دمڑ

وفاقی وزیر کا نجی ٹی وی کے صحافی کاشف عباسی سے سوال کرتے ہوئے پوچھنا تھا کہ “اگر دوسری جنگ عظیم میں ہٹلر چرچل کو خط لکھ کر اس سے یہ پوچھے کہ آپ خیریت سے ہیں آپ کا کیا حال ہے ٹھیک ٹھاک ہیں؟آپ بتائیں کہ اس پر برطانیہ کے لوگوں کا کیا ردعمل ہوگا؟انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے سکیورٹی کے ادارے بتا رہے ہیں کہ انڈیا پاکستان پر حملہ کرنے کے لئے تیار بیٹھا ہوا ہے اور دوسری طرف مفتاح اسماعیل یہ کہہ رہے ہیں کہ انڈیا کا نام نہیں لینا، پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے سو فیصد انڈیا کا ہاتھ ہے لیکن ہم جب بھی انڈیا کی بات کرتے ہیں تو آپ لوگوں کے دل دھڑکنا شروع ہو جاتے ہیں۔

فواد چوہدری کایہ بھی کہنا تھا کہ جب کلبھوشن یادو کے معاملے پر نوازشریف سے جا کر پوچھا جاتا ہے تو وہ آگے سے کہہ دیتے ہیں کہ یہ تو دونوں طرف کا معاملہ ہے، میں ان سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ کس طرح سے دونوں طرف کا معاملہ ہے؟ فواد چوہدری نے مفتاح اسماعیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ کارگل پر روتے ہیں لیکن سیاچن پر بات نہیں کرتے۔

ان کے جواب میں لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کاکہنا تھا کہ “آپ کو یاد ہوگا جب عمران خان صاحب ملک ریاض کے جہاز میں بیٹھ کر مودی سے ملنے بھارت گئے تھے اور دو گھنٹے تک انتظار کرنے کے بعد ان کو مودی سے ملاقات کرنے کا شرف حاصل ہوا تھا، عمران خان خود بھارتی انتخابات میں مودی کے جیتنے کی دعائیں کرتا رہا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ لوگ مودی کی جھولی میں کشمیر ڈال کر آگئے ہیں لیکن اب خدا کے لئے ایسی باتیں نہ کریں، کشمیر کے معاملے پر آپ لوگ ایک کانفرنس تک کروا نہیں سکتے اور اس طرح کے پروگراموں میں بیٹھ کر سعودی عرب کو برا بھلا کہہ سکتے ہو اور تم لوگوں سے کچھ ہوتا ہے نہیں، اگر چینی مہنگی ہونے کا پوچھا جائے تو کہتے ہیں کہ تم لوگ مودی کے یار ہو۔ ہمیں آپ لوگوں سے محب وطن ہونے کا سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے، اگر آپ لوگ یا عمران خان اتنا ہی محب وطن ہے تو ہزارہ برادری کے لوگوں کا خون بند کرواؤ۔

یہ بھی پڑھیں

اسحاق ڈار

ہمیں رمضان میں غزہ کے مسلمانوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔ اسحاق ڈار

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہمیں رمضان میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے