صیھونی

صہیونی میڈیا کا اعتراف: حنیہ کے بچوں کا قتل حماس کو کمزور نہیں کرتا

پاک صحافت صہیونی میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بچوں کا قتل اس تحریک کو کمزور نہیں کرتا۔

المیادین سےپاک صحافت کی جمعہ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملے (حکومت) میں اسماعیل ہنیہ کے بچوں اور پوتوں کے قتل سے حماس کو کمزور کرنے یا مذاکرات میں اس گروہ کی پوزیشن میں نرمی کی توقع نہیں ہے۔

بدھ کے روز غزہ شہر کے شاتی کیمپ پر صیہونی فوج کے حملے میں اسماعیل ھنیہ کے 3 بچے اور 3 پوتے شہید ہو گئے۔

اس حوالے سے فلسطینی میڈیا نے بتایا ہے کہ جمعرات کو اسماعیل ھنیہ نے عید الفطر سے چند روز قبل علالت کے باعث اسپتال میں داخل ہونے والی اپنی اہلیہ ام عبدالسلام کی عیادت کی اور انہیں اپنے بچوں اور نواسوں کی شہادت سے آگاہ کیا۔

اس رپورٹ کے مطابق یہ خبر سنتے ہی ہانیہ کی اہلیہ نے خدا کا شکر ادا کیا، وضو کیا اور شکرانے کی دو رکعت نماز ادا کی اور یہ تصویر اسماعیل ہانیہ اور ان کی اہلیہ کی ہے۔

صہیونی میڈیا کا اعتراف: حنیہ کے بچوں کا قتل حماس کو کمزور نہیں کرتا

خاندان کے شہید بچوں کے علاوہ ام عبدالسلام پہلے ہی دو نواسوں اور ایک بھائی، اپنے بھائی کی بیوی اور شہید ہونے والے اپنے دوسرے بھائی کے پوتوں کو الوداع کہہ چکی تھیں۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ (جنوبی فلسطین) سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف 15 اکتوبر 2023 کو “الاقصی طوفان” آپریشن شروع کیا جو بالآخر 3 دسمبر 2023  کو ختم ہوا۔ 45 دن کی لڑائی کے بعد ) حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے چار روزہ عارضی جنگ بندی کی گئی۔

جنگ میں یہ وقفہ سات دن تک جاری رہا اور بالآخر جمعہ یکم دسمبر 2023 کی صبح کو عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔

اپنی ناکامی کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے