پھانسی

فلسطینیوں کی نسل کشی کے حامیوں کا پھانسی کا پھندا منتظر ہے

پاک صحافت فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث افراد کو سزا دینے کے مطالبات اٹھنے لگے ہیں۔

پارس ٹوڈے کے مطابق سابق ٹویٹر اور موجودہ ایکس کے اکاؤنٹس نے نسل کشی میں مصروف صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے لیے عالمی انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

اس اکاونٹ پر امریکی صدر جو بائیڈن، ناجائز صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو، یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وانڈر لیین اور وکی لیکس کے بانی مینڈیکس جولین اسانج کی تصاویر پیش کی گئی ہیں اور لکھا گیا ہے کہ ایک انصاف پسند دنیا میں جولین اسانج آزاد ہو گا۔ غزہ میں نسل کشی کی اطلاع دے سکیں گے جبکہ بائیڈن، نیتن یاہو اور ارسلا جیسے قصاب پھانسی کے منتظر ہوں گے۔

ایک ایسے وقت میں جب صیہونی حکومت غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، مغربی ممالک اس کام میں کھل کر اس کا ساتھ دے رہے ہیں۔ انسانی حقوق کے تحفظ کے اپنے تمام دعوؤں کے باوجود مغرب اس نسل کشی میں صہیونیوں کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے