غزہ

صہیونی میڈیا کا دعویٰ: عرب ممالک نے غزہ کے مستقبل کے لیے منصوبہ تیار کیا

پاک صحافت صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے جمعہ کی شب امریکی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد عرب ممالک نے غزہ میں جنگ کے اگلے دن کے لیے ایک اقدام تیار کیا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے امریکی حکومت کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ کئی عرب ممالک نے غزہ میں جنگ کے بعد کے دن کے لیے ایک عملی اقدام تیار کیا ہے۔

اس دعوے کے مطابق ان بے نام عرب ممالک کے پروگرام میں تحریک حماس کے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن میں انضمام سے متعلق ایک شق شامل ہے۔

ان ذرائع نے مزید کہا: وائٹ ہاؤس میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے رابطہ کار بریٹ میک گرک نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر غزہ جنگ کے اگلے دن کابینہ میں بات چیت کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے 15 اکتوبر 2023 کو غزہ (جنوبی فلسطین) سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیرت انگیز آپریشن شروع کیا۔ 24 نومبر 2023 کو ایک اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی یا حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ہوا۔

جنگ میں یہ وقفہ 7 دن تک جاری رہا اور بالآخر 10 دسمبر 2023 بروز جمعہ کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ “الاقصی طوفان” کے حیرت انگیز حملوں کا بدلہ لینے اور اس کی ناکامی کا ازالہ کرنے اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں شہداء کی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے