حماس

حماس: غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنا نیتن یاہو کا وہم ہے

پاک صحافت تحریک حماس نے منگل کی صبح تاکید کی کہ غزہ کی پٹی کے باشندوں کی نقل مکانی کے لیے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے بیانات مضحکہ خیز اور غیر متعلق ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے منگل کی صبح کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے غزہ کی پٹی کے مکینوں کو نقل مکانی کرنے کے بیانات لغو اور حقیر ہیں۔

حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کے مزاحمتی عوام نے جبری نقل مکانی کے خلاف اپنے مضبوط موقف پر زور دیا ہے اور وہ اپنی سرزمین میں رہنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ اختیار نہیں کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ”فوج اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد نیتن یاہو غزہ میں جنگ کو طول دینے کے لیے وہم کی طرف مائل ہو گئے ہیں”۔

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے پیر کی شام کو خبر دی ہے کہ اس حکومت کے وزیر اعظم نے لیکود پارٹی کے اجلاس میں کہا کہ ایسے ممالک کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں جو غزہ کے باشندوں کو پناہ گزینوں کے طور پر قبول کریں۔

اس سے قبل ایک صہیونی اخبار نے لکھا تھا کہ واشنگٹن اور تل ابیب کا غزہ کے لوگوں کو چار ممالک ترکی، مصر، عراق اور یمن میں منتقل کرنے کا منصوبہ ہے۔

اگرچہ امریکہ نے جنگ کے ابتدائی مراحل میں اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کے لوگوں کے جبری بے گھر ہونے کی مخالفت کرے گا، لیکن سرکاری بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ رضاکارانہ انخلاء کی مخالفت نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے