پرچم

صیہونی حکومت: حماس کے ساتھ جنگ ​​پر 2024 میں 14 بلین ڈالر لاگت آئے گی

پاک صحافت صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ ​​میں صیہونیوں کو 2024 میں کم از کم مزید 50 بلین شیکل 14 بلین ڈالر کا نقصان ہو گا اور بجٹ خسارہ تقریباً تین گنا ہو جائے گا۔

منگل کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ نیوز چینل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ قابض حکومت کی وزارت خزانہ کے نائب اور بجٹ افسر ایتی ٹمکن نے کل اس حکومت کی کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے ارکان کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ جنگ سال 2024 میں کم از کم دو ماہ تک جاری رہنے کی توقع ہے، جس میں سیکیورٹی کے لیے 30 ارب شیکل اور سویلین اور دیگر اخراجات کے لیے مزید 20 ارب شیکل آئیں گے۔

ٹمکن نے کہا کہ اخراجات کی اس رقم سے وزارت جنگ کے کل اخراجات میں 48 بلین شیکل سے زیادہ اضافہ ہو جائے گا جو اصل میں مختص کیا گیا تھا۔

انہوں نے جاری رکھا: 2024 کا کل بجٹ ابتدائی 513.7 بلین شیکل سے بڑھ کر 562.1 بلین شیکل ہو جائے گا جس سے بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.9 فیصد ہو گا۔

اسرائیلی حکومت کے نائب وزیر خزانہ نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ سال بجٹ خسارہ 75 ارب شیکل سے بڑھ کر 114 بلین شیکل ہو جائے گا جس کے لیے دیگر اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافے کی ضرورت ہے۔

اس دسمبر میں، کنیسٹ نے جنگ کے اخراجات اور اس سے ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے اگلے سال جنگ کے لیے تقریباً 30 بلین شیکل کے خصوصی بجٹ کی منظوری دی۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں قابض حکومت کے مرکزی بینک کے سربراہ امیر یارون نے پیش گوئی کی تھی کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے اخراجات جی ڈی پی کے 10 فیصد تک پہنچ جائیں گے جو کہ 52 بلین ڈالر کے برابر ہے۔

بینک کی گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ کی وجہ سے اس سال کی آخری سہ ماہی میں اسرائیلی حکومت کی معیشت کا حجم 11 فیصد تک سکڑ جائے گا۔

اس بینک کی تشخیص وال اسٹریٹ کے تجزیہ کاروں کی اب تک کی سب سے مایوس کن تشخیص میں سے ہے اور اس کی بنیاد پر بہت سے سرمایہ کاروں نے اسرائیلی کمپنیوں کے حصص فروخت کیے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق اس سال کی تیسری سہ ماہی میں صیہونی حکومت کی معیشت ان تمام منافعوں سے محروم ہو جائے گی جو اس نے غزہ کی پٹی پر تجاوزات کی وجہ سے سال بھر میں کمائے تھے۔

آخری بار اسرائیل کی معیشت کا حجم 2020 میں اور کورونا کے پھیلاؤ کے بعد سکڑ گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے