القسام

القسام: اسرائیل آزادی کے بجائے اپنے قیدیوں کو قتل کرنا چاہتا ہے

پاک صحافت صہیونی فوجیوں کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کے بعد القسام کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صہیونی اپنے قیدیوں کی جانوں کی پرواہ نہیں کرتے۔

فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے اس بات پر تاکید کی کہ صیہونی حکومت نے اپنے قیدیوں کی جانوں سے کھیلا ہے اور اس کو کوئی اہمیت نہیں دیتی۔

القسام نے تین اسرائیلی قیدیوں کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے کہا: “دشمن اپنے قیدیوں کو آزاد کرنے کے بجائے قتل کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔” اسرائیل غزہ میں اپنے قیدیوں کے حوالے سے مجرمانہ رویہ رکھتا ہے اور وہ اپنی اسیری کے معاملے سے جان چھڑانے کی شدت سے کوشش کر رہا ہے۔

غزہ میں صیہونیوں کی طرف سے اپنے تین اسیروں کو ہلاک کرنے کے بعد، یدیعوت احارینوت اخبار نے لکھا ہے کہ تین اسیروں کے قتل کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ تینوں فوجی دستوں نے طریقہ کار کے خلاف کام کیا۔

اس خبر کے مطابق، تین اسیر، ہتھیار ڈالنے کی حالت میں اور بغیر کپڑوں کے، اور تینوں میں سے ایک، ہاتھ میں سفید کپڑا پکڑے، کئی دسیوں میٹر کے فاصلے سے عبرانی زبان میں فوج سے مدد مانگتے ہوئے مارا گیا۔

اس اخبار کے مطابق اسرائیلی سنائپر نے انہیں اس وقت گولی ماری جب وہ عام شہریوں کی طرح نظر آرہے تھے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے سفید کپڑے (ہتھیار ڈالنے کی علامت کے طور پر) پہن رکھے تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ تمام کارروائیاں احکامات کے خلاف ہیں۔ لیکن جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجی میدان جنگ میں کسی بھی بین الاقوامی قوانین کا احترام نہیں کرتے۔

امریکی خبر رساں ویب سائٹ ایکسوس نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ موساد کے سربراہ جلد ہی یورپ میں قطر کے امیر سے ملاقات کریں گے اور اس ملاقات میں وہ قیدیوں کے تبادلے کا معاملہ دوبارہ شروع کریں گے۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جنگی کونسل حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بالواسطہ مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے تنازعات کا شکار رہی ہے اور وزیر اعظم اور وزیر جنگ نے اس وقت اس کے دوبارہ شروع ہونے سے اتفاق نہیں کیا۔

تاہم گزشتہ روز اسرائیلی فوج کی جانب سے قیدیوں کے حوالے سے اپنی دوسری غلطی کا اعتراف کرنے اور یہ کہنے کے بعد کہ اس نے غلطی سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو ہلاک کر دیا، اسرائیلی خاندانوں کا دباؤ اور مقبوضہ فلسطین میں نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف رائے عامہ بہت بڑھ گئی۔

قیدیوں کے حوالے سے اسرائیلی فوج کی پہلی غلطی یہ تھی کہ جب غزہ میں اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے کیے گئے آپریشن میں وہ نہ صرف اپنے اسیر کو چھڑانے میں ناکام رہی بلکہ ناکام آپریشن کے نتیجے میں وہ اسیران مارا گیا۔ اب تک اسرائیلی فوج اپنے 4 قیدیوں کو ہلاک کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

رفح پر حملے کے بارے میں اسرائیلی حکومت کے میڈیا کے لہجے میں تبدیلی

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح پر ممکنہ حملے کی صورت میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے