عراق

ترکی کے اقدام پر عراق کا ردعمل

پاک صحافت عراق کے صدر نے اپنے ملک کے ایک حصے پر ترکی کے حملے کی مذمت کی ہے۔

عبداللطیف راشد نے کہا ہے کہ انقرہ نے عراقی سرزمین پر کئی ڈرون بھیجے ہیں اور اس ملک کے کردستان علاقے میں فوجی چھاؤنیاں بنا رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قسم کے حملے کو قبول نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بغداد انقرہ کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کے لیے کوشش کرے گا۔

پیر کو ترکی کی وزارت دفاع نے شمالی عراق میں فوجی کارروائی کے بارے میں بات کی تھی۔ اس حملے میں پی کے کے کے کئی ارکان مارے گئے اور ان کے کچھ ٹھکانے تباہ ہو گئے۔ اتوار کی رات ترک جنگی طیاروں نے شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی کے 20 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔

اس سے قبل اتوار کی صبح ترک میڈیا نے اس ملک کی پارلیمنٹ اور وزارت داخلہ کے قریب دہشت گردانہ حملے کی خبر دی تھی۔ اس حملے میں دو حملہ آور مارے گئے جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

قابل ذکر ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے ترکی نے طویل عرصے سے کردستان ورکرز پارٹی یا پی کے کے کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے جن کے خلاف وہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اتوار کی رات ہونے والا حملہ بھی اسی سلسلے کا تسلسل بتایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے