یوروپی یونین

یورپی یونین کا مقبوضہ فلسطین میں تشدد کے مہلک دور کو ختم کرنے کا مطالبہ

پاک صحافت صیہونی آباد کاروں کی طرف سے رام اللہ شہر کے قریب فلسطینی باشندوں پر حالیہ حملے کے بعد یورپی یونین کے چیف ترجمان نے تشدد کے مہلک دور کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ شہریوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دی جانی چاہیے۔ احتساب کیا جائے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق پیٹر اسٹانو نے برسلز سے ایک پریس کانفرنس میں کہا: ہم ایک بار پھر (فلسطین اور اسرائیل کے درمیان) تشدد میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ دونوں اطراف سے یورپی یونین اور عالمی برادری کی جانب سے تناؤ کو کم کرنے کی بار بار درخواستوں کے باوجود ہلاکت خیز سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے مغربی کنارے میں ہونے والے حالیہ واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ یہ یونین “ایک بار پھر اس بات پر زور دیتی ہے کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کا پابند ہے۔”

یورپی یونین کے ترجمان نے مزید کہا: اسرائیل کو لازم ہے کہ وہ آباد کاروں پر تشدد بند کرے اور اس تشدد کے مرتکب افراد کی جوابدہی یقینی بنائے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ گاڑیوں کو تباہ کرتے رہیں اور لوگوں پر گولی باری اور پتھراؤ کرتے رہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ تشدد کے جاری رہنے سے شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے بامعنی مذاکرات کا عمل شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مزید کہا کہ یورپی یونین مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

گزشتہ روز انتہا پسند اور مسلح صہیونی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں رام اللہ شہر کے شمال مشرق میں واقع قصبے “ترمسیہ” پر حملہ کیا اور فلسطینیوں کی گاڑیوں اور مکانات کو آگ لگا دی۔

فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ ان جھڑپوں میں 27 سالہ عمر قطین رام اللہ کے شمال مشرق میں واقع ترمسیہ میں واقع نیشانیان بستی میں محاذ آرائی اور لڑائی کے دوران شہید اور درجنوں دیگر افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

سعودی عرب، مصر اور اردن میں اسرائیل مخالف مظاہروں پر تشویش

لاہور (پاک صحافت) امریکہ اور دیگر مغربی معاشروں میں طلبہ کی بغاوتیں عرب حکومتوں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے