صیھونی فوجی

صہیونی فوج کے ٹھکانوں سے ہتھیاروں کی چوری کا سلسلہ جاری ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کے فوجی اڈوں میں سے ایک میں دراندازی کی گئی ہے اور وہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ چوری کر لیا گیا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق صہیونی نشریاتی ادارے نے اطلاع دی ہے کہ یہ ہتھیار “تسلیم” یا “تزلم” بیس کے قریب فوجی تربیت کے دوران چرائے گئے تھے۔

اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ فوج، پولیس اور اسرائیلی حکومت کی پبلک سیکورٹی سروس کے تعاون سے، اس فوجی اڈے کی چوری کی تحقیقات کر رہی ہے، جو صحرائے نیگیف اور مقبوضہ علاقوں کے جنوب میں واقع ہے۔

صیہونی حکومت کی بیرکوں اور فوجی مراکز سے چوری اس حکومت کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن گئی ہے، اسی سلسلے میں غاصب اسرائیل نے 20 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ شام کے مقبوضہ گولان میں اس حکومت کے ایک فوجی اڈے میں دراندازی کی گئی ہے۔ اور اس سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود چوری کر لیا گیا۔

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اس وقت کہا تھا کہ اس حکومت کی سیکورٹی اور پولیس فورس مقبوضہ شام کے گولان میں واقع ایک فوجی اڈے سے تقریباً 70 ہزار گولیوں اور 70 دستی بموں کی چوری کی تحقیقات کر رہی ہے۔

اس وقت صہیونی اخبار “یدیعوت احرونوت” نے بھی غاصب اسرائیلی حکومت کی فوج سے تعلق رکھنے والے فوجی اڈوں سے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی چوری کے واقعات کے تسلسل کے خلاف خبردار کیا تھا۔

صیہونی حکومت کی بیرکوں سے بار بار ہتھیاروں اور گولہ بارود کی چوری کی وجہ سے اس حکومت نے تاریخ میں پہلی بار ایک عجیب و غریب اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے جنوب میں نیگیف میں تربیتی فوجی بیرکوں کے اندر ایک پولیس سنٹر قائم کیا۔

اخبار یدیعوت احرونوت نے اطلاع دی ہے کہ یہ اسٹیشن کبوتز تیزلیم کے قریب ایک تربیتی فوجی بیرک میں واقع ہے جس نے 2020 سے اسرائیل کے اعلیٰ فوجی حکام کو بارہا فوجی سازوسامان کی چوری کی اطلاع دی ہے۔

تعزلیم تربیتی فوجی بیرکوں میں اس پولیس اسٹیشن کا قیام ایسی حالت میں ہے جب خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ماہ فلسطینی مجاہدین کی ایک ٹیم اس فوجی بیرک کے گولہ بارود کے ذخیرہ سے تقریباً 6 ہزار گولیاں چرانے میں کامیاب ہوئی تھی۔ یہ ٹیم آسانی سے بیرکوں کی چاردیواری کے سوراخوں میں گھس گئی اور اس بیرک کے ذخیرہ سے بھاری مقدار میں گولہ بارود چرا لیا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے