لندن

لندن اور تل ابیب نے 10 سالہ شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کر دیئے

لندن {پاک صحافت} برطانوی وزیر خارجہ اور صیہونی حکومت نے ایک مشترکہ مضمون میں لندن اور تل ابیب کے درمیان 10 سالہ تجارتی اور دفاعی معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاک صحافت نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی گروپ کے مطابق، گزشتہ شب (28 دسمبر) ڈیلی ٹیلی گراف میں لز ٹرریس اور یائر لیپیڈ کے شائع کردہ ایک مضمون میں، اس معاہدے کو “سائبر، ٹیکنالوجی، کاروبار اور دفاع کے شعبوں میں اگلی دہائی کے لیے ایک نیا اسٹریٹجک منصوبہ” قرار دیا گیا ہے۔ اور آج لندن میں دستخط ہوں گے۔

سائبر تعاون پر وزراء کا زور اس وقت آیا جب گارڈین نے رپورٹ کیا کہ اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ اسرائیلی کمپنی ان ایس او گروپ نے دو برطانوی وکلاء کی جاسوسی کے لیے اسپائی ویئر کا استعمال کیا۔

دونوں وزراء کے مطابق دونوں فریق سائبر اسپیس سیکیورٹی کے شعبے میں مزید تعاون کریں گے، صیہونی حکومت سائبر کے شعبے میں پہلی برطانوی شراکت دار بن جائے گی اور جزیرے کی منڈی تک اسے زیادہ رسائی حاصل ہوگی۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا دورہ برطانیہ ویانا میں ایران-P5+1 جوہری مذاکرات کے موقع پر ہوا۔ لیپڈ لندن کے بعد پیرس کا سفر کریں گے، اور اسرائیلی عہدیدار کے یورپی دورے کی ایک خاص بات ویانا مذاکرات میں اس کی جدوجہد کرنا ہے۔

برطانوی اور اسرائیلی وزرائے خارجہ کے مشترکہ آرٹیکل کے ایک حصے میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ لیپڈ کے دورہ لندن کا ایک اہم ترین مقصد برطانوی حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ ویانا میں ہونے والے کسی بھی معاہدے سے دستبردار ہو جائے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا لندن اور پیرس کا عجلت میں دورہ ویانا مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکان، ایران کی طرف سے مذاکرات کی رعایت اور ایرانی عوام کے خلاف امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں صیہونی حکومت کے گہرے خوف اور تشویش کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے