رئیسی

ایران نے جوہری صنعت میں لگائی چھلانگ، صدر نے نوجوان سائنسدانوں کو پیٹھ تھپتھپائی

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت پرامن ایٹمی صنعت میں تحقیق اور ترقی کی حمایت کرتی ہے۔

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے ایٹمی ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر محکمہ جوہری ٹیکنالوجی کی جانب سے منعقدہ ایک مظاہرے کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی نوجوانوں اور سائنسدانوں نے جوہری میدان میں جو عظیم کام کیا ہے وہ قابل فخر ہے۔

صدر مملکت نے جوہری شعبے میں ملکی ترقی کو نوجوان نسل اور سائنسدانوں کی خود انحصاری اور اندرونی صلاحیتوں پر انحصار کا نتیجہ قرار دیا۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایٹمی شعبے نے جس جذبے اور جذبے سے ترقی کی ہے اس کی جھلک دیگر صنعتوں میں بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے ایٹمی ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو ایران کا بنیادی حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل اور ملک کے سائنسدانوں کا جہادی بنیادوں پر اعتماد اور کام کا نمونہ ہمیشہ کامیاب رہا ہے اور دیگر شعبوں کو بھی اس سمت میں قدم رکھنا چاہئے۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اپنی جوہری ترقی کے لیے کسی دوسرے ملک کی رائے اور مرضی کا مخالف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے حوالے سے ہمارے سائنسدانوں کی تحقیقی اور ترقیاتی سرگرمیوں کی رفتار اچھی ہے اور ہماری حکومت اس کی حمایت کرتی ہے۔

اس موقع پر ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی اور صدر کی مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سورنا ستاری نے صدر مملکت کو جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کی ترقی کے مختلف امور سے آگاہ کیا۔

ایران میں پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے دن کے موقع پر صدر نے نو نئی پرامن ایٹمی مصنوعات کی نقاب کشائی کی۔ اس نمائش کے دوران ایران کے جوہری توانائی کے محکمے نے تین اہم منصوبوں کے آغاز کا بھی اعلان کیا، جن میں بجلی کی پیداوار میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی شامل کرنے اور جوہری پاور پلانٹس کو دیسی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے