بائیڈن

سب کو الگ کرتے ہوئے کہیں امریکہ خود اکیلا نہ پڑنا جائے! بائیڈن نے روس اور بیلاروس کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے پر مہر لگا دی

واشنگٹن {پاک صحافت} وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے روس اور بیلاروس کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات منقطع کرنے اور امریکہ میں روسی تیل کی درآمد پر پابندیاں عائد کرنے کے بل پر دستخط کر دیے ہیں۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کو روس اور بیلاروس کے خلاف کئی دیگر پابندیوں پر دستخط کیے ہیں۔ جو بائیڈن نے بیلاروس کے ساتھ امریکی تجارتی تعلقات کو ختم کرنے کے قانون پر دستخط کیے ہیں، جس میں روس سے تیل کی درآمد اور عام تجارت شامل ہے۔ وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا، “یہ وہ چیز ہے جس کی صدر حمایت کرتے ہیں، اس پر دستخط کرنے کے لیے کہا جاتا ہے اور یقینی طور پر اس پر دستخط کر دیتا ہے۔” خیال رہے کہ 24 فروری سے روس نے یوکرین کے خلاف اپنا خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا جسے اب 6 ہفتے گزر چکے ہیں، اس دوران امریکا سمیت کئی مغربی ممالک نے روس پر کئی سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ نے بھی ماسکو کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے روس کی انسانی حقوق کونسل کی رکنیت معطل کر دی ہے۔

کانگریس
پاک صحافت نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی کانگریس نے جمعرات کو روس اور بیلاروس کے ساتھ یوکرین-روس جنگ کے درمیان مستقل نارمل تجارتی تعلقات (پی این ٹی آر) کی حیثیت کو معطل کرنے کا بل منظور کیا۔ روس کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات کو معطل کرنے اور اس کی تیل کی درآمدات پر پابندیاں عائد کرنے کے بل پر دستخط کئے۔ کانگریس کے ایوان نمائندگان کے اس اقدام سے پہلے، سینیٹ نے دو متعلقہ بلوں کو صفر کے مقابلے میں 100 کے مارجن سے منظور کیا۔ بل کو قانون بننے کے لیے منظوری کے لیے صدر جو بائیڈن کو بھیجا گیا تھا جس پر امریکی صدر نے بھی دستخط کیے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بائیڈن پہلے ہی امریکہ میں روسی تیل، مائع قدرتی گیس اور کوئلے کی درآمد پر ایگزیکٹو ایکشن لے چکے ہیں۔ اب ان بلوں سے یہ کوشش قانون کی شکل اختیار کر لے گی۔ روس کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات کو ختم کرنے کا بل بائیڈن کے لیے اسٹیل اور ایلومینیم جیسی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف لگانے کی راہ ہموار کرے گا، جس سے روسی معیشت کمزور ہو گی۔

روس اور امریکی جھنڈے
ادھر ماہرین کا خیال ہے کہ جس تیزی کے ساتھ امریکہ دنیا کے مختلف ممالک پر پابندیاں لگا رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ ایک دن امریکہ نے کسی نہ کسی بہانے دنیا کے بیشتر ممالک پر پابندیاں لگا دی ہوں گی جس کا نتیجہ یہ نکلے گا۔ کہ امریکہ پوری دنیا کے ممالک پر پابندیاں لگا کر خود کو تنہا چھوڑ دے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ہر چیز کا حل پابندیاں یا جنگ نہیں ہے جو امریکہ کی بنیادی پالیسی بنتی جا رہی ہے۔ جبکہ جنگ اور پابندیاں آخری آپشن ہونی چاہئیں اور مذاکرات سب سے آگے ہونے چاہئیں۔ ادھر امریکا اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے روس پر جو پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، ان کا ماسکو پر کوئی خاص اثر دکھائی نہیں دے رہا۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے