بن سلمان

بن سلمان جو کبھی ایران کے سخت مخالف تھے اب تہران کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں

ریاض {پاک صحافت} سعودی ولی عہد نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا جو بھی نتیجہ نکلے گا وہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگا اور دونوں کے درمیان مستقبل میں تعلقات کی راہ ہموار کرے گا۔

ایران اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کو دور کرنے اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے اب تک بغداد میں مذاکرات کے چار دور ہو چکے ہیں۔ مذاکرات کا آخری مرحلہ ستمبر 2021 میں ہوا تھا۔

جمعرات کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے تہران کے ساتھ ریاض کے اچھے تعلقات کے بارے میں امید ظاہر کی۔ حالانکہ ایک وقت تھا جب وہ ایران کا سخت مخالف سمجھا جاتا تھا۔

سعودی ولی عہد نے تہران-ریاض مذاکرات کے اچھے نتائج کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا: ایران ہمارا ہمسایہ ہے اور ہمیشہ پڑوسی رہے گا، لہذا اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنا سب کے مفاد میں ہے۔

اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی ایران کے ساتھ مذاکرات کا پانچواں مرحلہ شروع ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

ہتھیار

کیا اسرائیلی لڑکیاں ایسے فوجیوں کو پسند کرتی ہیں جو زیادہ سے زیادہ تشدد کرتے ہیں؟

پاک صحافت نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے ایک آزاد محقق …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے