چین اور سری لنکا

چین کے ساتھ تعلقات کسی بھی طرح بھارت کے ساتھ خصوصی تعلقات کو کمزور نہیں کرتے: سری لنکا

کولمبو {پاک صحافت} سری لنکا کے وزیر خارجہ جی ایل پیرس، جو چین کی بڑھتی ہوئی مداخلت کے درمیان پہلی بار ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں، نے کہا ہے کہ ہندوستان اور چین دشمنی ایک ایسا عنصر ہے جس کے ساتھ کولمبو نے جینا سیکھا ہے۔ پیرس نے کہا کہ سری لنکا کے چین کے ساتھ تعلقات کسی بھی طرح ہندوستان کے ساتھ اس کے خصوصی تعلقات کو کم نہیں کرتے ہیں۔ سری لنکا کے وزیر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت نے چین کے قرضوں کے جال اور شدید مہنگائی میں پھنسے سری لنکا کو کروڑوں ڈالر کا قرضہ دے کر مدد کی ہے۔

ایک انٹرویو میں سری لنکا کے وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے پہلے سری لنکا سیاحت سے 5 بلین ڈالر کماتا تھا لیکن کوویڈ کے دور میں یہ رک گیا ہے۔ اس سے معیشت اور زرمبادلہ کے ذخائر پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آمدنی کا ایک ذریعہ بیرون ملک مقیم سری لنکن تھے لیکن کورونا کے دور میں بہت سے لوگ وطن واپس آئے جس سے بیرون ملک سے آمدن کم ہوگئی۔

بھارت نے اربوں ڈالر کی مدد کی
پیرس نے کہا کہ ہندوستان کی مالی مدد نے اس بحران میں بہت مدد کی ہے۔ ہندوستان نے سری لنکا کو 1 بلین ڈالر کا قرضہ دیا ہے تاکہ وہ ضروری اشیائے خوردونوش اور ادویات خرید سکے۔ اس کے بعد ایگزم بینک آف انڈیا کی جانب سے 500 ملین ڈالر دیے گئے ہیں، جس سے تیل خریدنے میں مدد ملے گی۔ یہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔

ہندوستانی نجی کمپنیوں نے سری لنکا کے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ہے۔ اب سری لنکا کے وزیر خزانہ دوسری بار ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی طرف سے کورونا ویکسین دینے کی تعریف کی۔
بھارت اور چین کے مقابلے پر سری لنکا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ بحر ہند اور بحرالکاہل میں زندگی کی حقیقت ہے۔ لیکن اس میں کسی بھی طرح سے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہ وہ چیز ہے جس کے ساتھ ہم نے طویل عرصے تک جینا سیکھا ہے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان وسیع اختلافات میں نہیں پڑتے، دونوں ملک ہمارے دوست ہیں۔ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام یہاں چل رہا ہے، اس سے ہمارے ملک کو فائدہ ہوا ہے، جس کا تعلق بنیادی طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی سے ہے۔ چین کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ چین اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر ہماری مدد کرتا ہے۔

ایک ملک کی قیمت پر دوسرے ملک سے کوئی تعلق نہیں
پیرس نے کہا کہ چین کے ساتھ اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس سے ہندوستان کے ساتھ خصوصی تعلقات کم ہو جائیں گے۔ یہ خاص رشتہ اس لیے ہے کہ ہم تاریخ، حالات، جغرافیہ، معیشت سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جان بوجھ کر دونوں ممالک کے ساتھ یہ تعلق استوار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ سری لنکا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ فائدہ ایک ملک سے دوسرے ملک کو نہیں دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے