سموٹریچ نے 7 اکتوبر سے پہلے حماس کی ایلیٹ فورسز کا مطلب نہیں سمجھا

اسٹوترچ
پاک صحافت حکومت کے وزیر خزانہ کے بیانات کے بعد اسرائیل کے سابق وزیر جنگ نے کہا کہ "بیزلیل سموٹریچ” کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ 7 اکتوبر 2023 الاقصیٰ طوفان سے پہلے حماس کی ایلیٹ فورسز کون تھیں۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے، ایوگڈور لیبرمین نے اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیانات کے جواب میں مزید کہا: "غزہ کی پٹی سے قیدیوں کی واپسی کے معاملے پر بحث یا تنازعہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بلکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے۔”
اسرائیل بیتینو پارٹی کے سربراہ، انہوں نے زور دے کر کہا: "جن لوگوں نے اس دن 7 اکتوبر 2023 غلطیاں کیں، انہیں اب خاموش رہنا چاہیے۔”
پیر کو اسرائیلی چینل 13 ٹی وی نے سموٹریچ کے حوالے سے کہا: "سچ بتانا ضروری ہے کہ غزہ سے قیدیوں کی واپسی کا معاملہ سب سے اہم مقصد نہیں ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: "جو لوگ حماس کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور 7 اکتوبر کو ایک اور واقعہ رونما ہونے سے روکنا چاہتے ہیں، وہ جان لیں کہ حماس اب بھی غزہ پر حکومت کر رہی ہے، اور یہ اسرائیلی حکومت کے لیے ایک وجودی خطرہ ہے۔”
ان بیانات پر صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے تاکید کی: قیدیوں کے بارے میں وزیر خزانہ کے الفاظ شرم کا داغ ہیں۔ سموٹریچ نے سخت سچائی کا اعلان کیا، اور یہ سچائی یہ ہے کہ کابینہ نے قیدیوں کے معاملے کو جان بوجھ کر نظرانداز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ادھر اسرائیلی ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے بھی خبر دی ہے کہ متعدد صیہونیوں نے عدالت کے سامنے مظاہرہ کیا جہاں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پیش ہو رہے ہیں اور ان کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے مزید کہا کہ نیتن یاہو قتل اور ذبح کی کابینہ کے وزیراعظم ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے