ڈنمارک

ڈنمارک نے پھر مسلمانوں کے خلاف زہر اگل، شامی مہاجرین کی رہائش کا اجازت نامہ منسوخ

پاک صحافت ڈنمارک نے شام سے آنے والے 94 مہاجرین کو شہریت اور رہائشی اجازت نامے دینے سے انکار کردیا ہے۔ شام کے شہری جن کو اجازت نامے سے انکار کیا گیا ہے ان سے بھی جلد ہی دوسرے ممالک میں قیام کے لئے جگہ ڈھونڈنے کو کہا گیا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ، یورپ میں بڑھتی ہوئی اسلامو فوبیا کی وجہ سے ، اب بہت سارے ممالک مہاجرین کو شہریت دینے کے اپنے فیصلے پر غور کر رہے ہیں۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ جیپی کوفود نے کہا کہ شام میں ابھی بھی بہت ساری جگہوں پر خانہ جنگی جاری ہے ، لیکن ملک میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں صورتحال مختلف ہے۔ اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مخالفت کے باوجود ، ڈینش حکام کا خیال ہے کہ شامی مہاجرین اب دمشق سمیت متعدد شہروں میں واپس جاسکتے ہیں۔

دریں اثنا ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے شامی مہاجرین کے لئے عارضی رہائشی اجازت نامے منسوخ کرنے کے ڈنمارک کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ شام ان لوگوں کے رہنے کے لئے ابھی تک محفوظ جگہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جرمنی نے مہاجرین کی واپسی کے بارے میں بات کی تھی ، لیکن ڈنمارک پہلا یورپی ملک ہے جس نے مہاجرین کی وطن واپسی کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈنمارک کی حکمران مرکز کے بائیں بازو کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی دائیں بازو کی جماعتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے امیگریشن مخالف موقف اپنا رہی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ ڈنمارک میں اسلام کے عام لوگوں کے بڑھتے ہوئے رجحان نے اس ملک کی حکومت کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے ، جس کی وجہ سے اس سے نمٹنے کے لئے شام اور دیگر مسلم ممالک سے آنے والے مہاجرین کو واپس بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اسی کے ساتھ ، ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں بھی ایک بل پیش کیا گیا ہے ، جس میں مساجد کو بیرون ملک سے فنڈ بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ مساجد کو ایسے افراد ، تنظیموں اور انجمنوں سے رقم قبول کرنے سے روکا جائے گا جو جمہوری اقدار ، بنیادی آزادیوں اور انسانی حقوق کی مخالفت کرتے ہیں یا ان پر قدغن لگاتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈنمارک کی حکمراں جماعت اپنی حریف دائیں بازو کی جماعتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایسے اقدامات کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے