کسان

کسانوں کے بھارت بند نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا

پاک صحافت ہندوستانی کسانوں کی ملک گیر ہڑتال میں کئی تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

ہندوستان کی کسان تنظیموں نے جمعہ 16 فروری کو بھارت بند کی کال دی تھی۔ ان تنظیموں نے کسانوں سے آج صبح سے شام تک بند اور احتجاج میں حصہ لینے کو کہا تھا۔

بھارت بند کی کال ایسے حالات میں آئی ہے جب ہزاروں کسان پنجاب اور ہریانہ سے دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ کسانوں کو پولیس نے امبالہ کے قریب ہریانہ کی سرحدوں پر روک دیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کسانوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آنسو گیس کا استعمال کر رہی ہیں۔ کسانوں نے شمبھو بارڈر پر ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ ٹرک اور ٹریڈ یونین بھی کسانوں کے بھارت بند کی حمایت کر رہی ہیں۔

کسانوں کے دہلی مارچ اور بھارت بند کے پیش نظر پنجاب، ہریانہ، دہلی اور یوپی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کسانوں کے بلائے گئے بھارت بند کی وجہ سے دہلی کی سرحدوں پر جام ہے۔ آج کے بند کا اثر ہندوستان کے دیگر علاقوں میں بھی نظر آرہا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت ان کی بات نہیں سن رہی اور اپنے وعدے پورے نہیں کر رہی، اس لیے انہیں سڑکوں پر آنا پڑا۔

کسان ایم ایس پی اور قرض معافی جیسے مسائل پر قانون کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے ان سے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔ کسانوں کا کہنا تھا کہ دو سال گزر گئے لیکن آج تک کچھ نہیں ہوا۔ یہ کسان اب مودی حکومت کو اس کا وعدہ یاد دلانے دہلی پہنچ رہے ہیں لیکن انہیں وہاں جانے سے روکا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے