پاک صحافت ایک عراقی ذریعے نے شام سے بڑی تعداد میں امریکی افواج کے فوجی ساز و سامان اور ہتھیاروں کے ساتھ انخلا اور مغربی عراق میں عین الاسد اڈے پر ان کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، المعلمہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے، مغربی عراق کے صوبہ الانبار کے ایک سیکورٹی ذریعے نے شام سے بڑی تعداد میں امریکی فوجیوں کے انخلا اور الانبار کے عین الاسد اڈے پر ان کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع نے کہا: امریکی افواج کی ایک بڑی تعداد نے شام میں اپنے ایک اڈے کو خالی کر دیا ہے اور وہ عراق کے مغربی الانبار میں ہٹ کے علاقے میں البغدادی ضلع میں عین الاسد کے اڈے پر تعینات ہیں۔
ذرائع نے واضح کیا: "عین الاسد میں ان فورسز کے انخلاء اور تعیناتی کی وجوہات کے بارے میں مزید تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔”
عراقی ذریعہ نے کہا: "اس فوجی کالم میں فوجی بکتر بند گاڑیاں اور فوجی سازوسامان کے ساتھ ساتھ فوجی اور ہلکے اور بھاری ہتھیار بھی شامل ہیں۔”
اس ذریعے نے تاکید کی: اسی وقت جب امریکہ کا یہ بڑا فوجی کالم شام سے نکل گیا، اس ملک کی فضائیہ نے اس فوجی کالم کے لیے فضائی کور فراہم کیا۔ عین الاسد اڈے کی طرف جانے والی مرکزی اور ثانوی سڑکوں پر بھی بے مثال حفاظتی اقدامات نافذ کیے گئے تھے۔
ذریعہ نے کہا: "عین الاسد اڈے نے حال ہی میں امریکی افواج کی وسیع نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا ہے، اور بغداد، شمالی صوبوں اور کویت سے ہوائی جہاز کے ذریعے فوجی اور فوجی ساز و سامان اس اڈے پر منتقل کیا گیا ہے۔”
پاک صحافت کے مطابق، کل، امریکی محکمہ دفاع نے اعلان کیا کہ وہ شام میں اپنے فوجی دستوں کی تعداد 1400 افراد تک کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس سے قبل ایک صہیونی میڈیا نے واشنگٹن کی جانب سے اگلے دو ماہ کے اندر شام سے امریکی افواج کے بتدریج انخلاء کا عمل شروع کرنے کے فیصلے کی خبر دی تھی۔
Short Link
Copied