امریکی فوج

کیا امریکہ شام سے بھی بھاگ جائے گا ، امریکی میگزین کا دلچسپ جائزہ

واشنگٹن {پاک صحافت} ایک امریکی میگزین نے اطلاع دی ہے کہ ملک کی فوج شام میں اپنی پوزیشن تبدیل کرنے کے موڈ میں نہیں ہے اور امریکی فوجی شام میں ہی رہیں گے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، امریکی حکومت افغانستان سے اپنی تمام فوجیں واپس بلانے کے لئے کوششیں کر رہی ہے اور باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ عراق میں اس کے فوجیوں کا کردار بدل کر مشاورتی ہو گیا ہے ، لیکن شام میں امریکی فوجیوں کا کردار۔ آپریشن بغیر کسی تبدیلی کے جاری رہے گا ، اور امریکی حکام کی توقع ہے کہ سیکڑوں فوجی شام میں ہی رہیں گے۔

امریکی جریدے پولیٹیکو نے اس بارے میں اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ 900 کے قریب امریکی فوجی شام میں ہی رہیں گے تاکہ وہ دایش کے ساتھ تنازعہ میں شامی ڈیموکریٹک فورس کو مشورے دے سکیں۔

ایک امریکی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ موجودہ وقت میں شام میں فوج کی ذمہ داریوں اور تعیناتی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

ایک اور سینئر امریکی سرکاری عہدیدار نے کہا کہ شام میں ہم شامی ڈیموکریٹک فورسز کو مشورے دے رہے ہیں اور یہ تجربہ مکمل طور پر کامیاب ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

ایک اور امریکی فوجی عہدیدار نے بتایا کہ گذشتہ سال کے دوران ، خواہ عراق ہو یا شام ، کسی بھی امریکی فوجی نے کسی بھی جنگ میں مقامی فوجیوں میں شامل نہیں ہوا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ حالیہ ہفتوں میں شام میں امریکی فوجیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 7 جولائی کو ، امریکی فوجیوں پر مشرقی شام کے المومر آئل فیلڈ میں ڈرون طیارے سے حملہ ہوا ، جبکہ 28 جون کو ان پر متعدد راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔

امریکی جریدے نے لکھا ہے کہ شام یا عراق میں امریکی فوجیوں پر یہ حملے خطے سے بے دخل کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے