ابراہیم رئیسی

ایرانی صدر نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کو مظلوم نمائی کا موقع نہیں دیا

نیویارک (پاک صحافت) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے حالیہ دنوں ایران میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب میں انتہائی سنجیدگی سے مسائل پر گفتگو کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے خطاب کے آغاز میں اقوام متحدہ میں اسرائیلی حکومت کے نمائندے گیلاد اردان اپنی دادی کی تصویر لیے اقوام متحدہ کے عوامی فورم سے باہر چلے گئے جس کا دعویٰ ہے کہ انہیں مبینہ طور پر قتل کردیا گیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے لیے شرم کی بات ہے کہ ہولوکاسٹ کا انکار کرنے والا اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کو نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق لیکن ماحول پیدا ہونے کے باوجود صدر کے الفاظ بہت ہی قطعی اور ذہین تھے۔ یورپی میڈیا میں ہولوکاسٹ کے حوالے سے جو ماحول پیدا کیا گیا ہے اور اس بات کی تاکید کہ یہ مسئلہ یہود دشمنی کے مترادف ہے، ہولوکاسٹ کی کھلم کھلا تردید کرنا صہیونی میڈیا میں مظلوموں کی تصویر کشی کا واحد کھیل ہے۔ جناب رئیسی کا اپنی تقریر میں ہولوکاسٹ کا تذکرہ کرنے میں ناکامی اور 70 سالوں میں اس کے تسلسل، غزہ کے محاصرے وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے قبضے کو مخاطب کرنا ان کے اچھے اور درست نکات میں سے ایک تھا۔ ہولوکاسٹ کی تردید اسرائیل کے لیے میڈیا کا واحد موقع ہے کہ وہ مغربیوں کو ایران کے خلاف متحد کرسکے اور مغربی رائے عامہ کی طرف سے احتجاج کیے گئے دیگر جرائم کی پردہ پوشی کرے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے