اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین نیشنلزم بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے جبکہ دنیا بھر میں نادار افراد کو کورونا ویکسین کی تیاریاں دیکھنے تک محدود کردیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق انتونیو گوتریس نے زور دیا کہ ویکیسن تک رسائی خاص کر افریقہ سمیت دنیا بھر میں ہر کسی کی ہو اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے کوویکس پروگرام کے لیے اگلے دو ماہ میں 4.2 ارب ڈالر کی اپیل کی۔
عالمی ادارہ صحت کا یہ پروگرام دنیا کے غریب ترین لوگوں کے لیے کورونا وائرس ویکسین خریدنے اور ان تک پہنچانے کا منصوبہ ہے۔
افریقی یونین کے ساتھ ورچوئیل اجلاس کے بعد انتونیو گوتریس نے کہا کہ کوویکس کے لیے مالی مدد افریقہ اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے ویکسین کی دستیابی کا واحد راستہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایدہانوم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں گزشتہ ہفتے کووڈ-19 پر منعقدہ اجلاس میں کہا تھا کہ وبا کے خاتمے کے لیے موہوم سی روشنی آہستہ آہستہ وسیع ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسین کو دنیا بھر میں عوامی اثاثے کے طور پر برابر تقسیم کردینا چاہیے اور اس کو نجی اجناس کی طرح استعمال نہیں کرنا۔
تیدروس کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کا پروگرام جلد ترتیب دیا جائے گا اور ویکسین کی تقسیم مساویانہ ہوگی، جو کوویکس منصوبے میں شامل ہے اور فنڈنگ کے بغیر اس کے مثالی منصوبہ بننے میں خطرات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوویکس کے لیے 2021 میں 23.9 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی اور زور دیا کہ 28 ارب ڈالر کی مجموعی رقم دنیا کے امیر ترین ممالک کے جی20 گروپ کے اعلان کردہ 11 کھرب ڈالر کے مقابلے میں ایک تہائی سے بھی کم ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ اور روس اپنے شہریوں کو کورونا کے خلاف ویکسین دینا شروع کر چکے ہیں، امریکا میں فائزر کی ویکسین کو چند روز اور موڈیرنا ویکسین کو چند ہفتوں میں استعمال کی اجازت مل سکتی ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ افریقہ کے 54 ممالک میں کورونا وائرس کے 2 کروڑ 20 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں اور 53 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کی فراہمی کو بھی صحت کے دیگر اقدامات کی طرح بنادیا گیا تو وبا پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ افریقہ کے غریب ممالک میں ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے اور فنڈ کی فراہمی میں عدم توازن سے بحران جنم لے گا۔
انتویو گوتریس کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہمیں نظر آرہا ہے کہ ویکسین نیشنلزم تیز رفتاری سے پھیل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر افریقہ کی باقاعدہ مدد نہیں کی گئی تو ہم وبا سے لڑنے کے قابل نہیں رہیں گے، کوویکس میں کئی ویکسینز کی دستیابی کا عمل جاری ہے اور فنڈنگ یقینی ہوئی تو مکمل دستیابی ممکن ہے۔