بھارتی کسانوں نے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف بڑا اعلان کردیا

بھارتی کسانوں نے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف بڑا اعلان کردیا

نئی دہلی (پاک صحافت) بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے اب بی جے پی رہنماؤں کے خلاف بڑا اعلان کرتے ہوئے ان کا سماجی بائیکاٹ کردیا ہے۔

بھارت میں مودی سرکار کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ملک گیر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور دن بہ دن ان میں شدت بڑھتی جار ہی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کسان رہنماؤں نے حکومتی ہٹ دھرمی کے باعث بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں سے متعلق فیصلہ کیا ہے کہ وہ انہیں اپنی کسی بھی تقریب میں مدعو نہیں کریں گے، اس سلسلے میں زرعی قوانین کے خلاف جاری کسان تحریک کے رہنما اور بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ نریش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ بی جے پی کے رہنماؤں کو نجی یا کسی بھی دوسری تقریب میں مدعو نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسے حکم سمجھیں یا مشورہ، مگر کوئی بھی انہیں (بی جے پی رہنماؤں کو) کسی تقریب کا دعوت نامہ نہیں بھیجے گا، اگر کوئی کسان رہنما ایسا کرتا ہے تو اگلے دن اسے مظاہرے میں شامل100 افراد کے لیے کھانا بھجوانا ہوگا۔

نریش ٹکیت نے مزید کہا کہ اگر وہ (بی جے پی رہنما) ہمارے ساتھ بد سلوکی کرتے ہیں، الزام تراشی کرتے ہیں تو اپنے گھر پر خوش رہیں اور ہماری جانب سے اپنا بائیکاٹ سمجھیں۔

دریں اثنا بھارت میں جاری احتجاج میں طلبہ بھی بڑی تعداد میں شامل ہور ہے ہیں، اس سلسلے میں مختلف مقامات پر ریلیوں میں طلبہ نے احتجاج کرتے ہوئے ٹرینوں کو روکنے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رکھا۔

دوسری جانب انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت نے ہندو انتہا پسندوں کو اقلیتوں پر حملہ کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔

ایچ آر ڈبلیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی سرکاری پالیسیاں اور اقدامات اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، بھارت نے مسلمانوں کو منظم طور پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنانے والی پالیسیاں بنائیں اور حکمران جماعت بی جے پی، پولیس، عدلیہ اور خود مختار اداروں میں مداخلت کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے